آسٹریلوی عدالت نے پناہ گزینوں کی ملائشیا منتقلی روک دی
31 اگست 2011آسٹریلیا کے ہائی کورٹ نے اپنے ایک سابقہ حکم امتناعی کو فیصلے میں تبدیل کرتے ہوئے آٹھ سو پناہ گزینوں کی ملائشیا منتقلی کو روک دیا ہے۔ حکومتوں کی سطح پر جاری اس معاملے کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔ حکومت ان غیر قانونی پناہ گزینوں کو ملائشیا کے حوالے کر کے ان کے بجائے چار ہزار رجسٹرڈ مہاجرین کو لانے کا ارادہ رکھتی تھی۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف حکومت کو اپیل کا حق نہیں دیا گیا ہے۔
آسٹریلیا کی اعلیٰ ترین دستوری عدالت کے اکثریتی فیصلے میں ججوں کا کہنا ہے کہ ملائشیا کے قانون میں پناہ گزینوں کے لیے مناسب حفاظت کا ذکر موجود نہیں ہے۔ عدالت کے سات میں سے ایک جج نے اس فیصلے کی مخالفت میں نوٹ لکھا۔
عدالت نے امیگریشن کے وزیر کرس براؤن کے حوالے سے کہا کہ ان کے پاس کوئی قانونی اختیار نہیں کہ وہ آسٹریلیا سے کسی پناہ گزین کو اس کے اسٹیٹس کے تعین سےقبل باہر نکال سکیں۔
کرس براؤن نے اعلیٰ ترین عدالت کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ براؤن کے مطابق اس فیصلے سے ان حکومتی کوششوں کو ٹھیس پہنچی ہے جو انسانوں کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب پناہ گزینوں کے حامی وکلاء اور سرگرم تنظیموں نے عدالت کے فیصلے کو سراہا ہے۔ آسٹریلیا کے بحر ہند میں واقع کرسمس آئلینڈ میں پناہ گزینوں کے لیے قائم حراستی مرکز میں موجود افراد نے بھی عدالتی فیصلے کی تالیاں بجا کر پذیرائی کی۔
آسٹریلوی حکومت کے پناہ گزینوں کے تبادلے کی پالیسی کے خلاف سولہ افراد نے دستوری عدالت سے رجوع کرتے ہوئے یہ مؤقف اختیار کیا کہ ملائشیا اقوام متحدہ کے ریفیوجیز سے متعلق بین الاقوامی معاہدے کا دستخط کنندہ نہیں ہے اور اس مناسبت سے یہ ڈیل غیر قانونی ہے۔ اپیل میں وکلاء نے یہ مؤقف بھی اختیار کیا کہ ملائشیا میں پناہ گزینوں کے لیے مناسب قانونی حفاظتی سہولتوں کا فقدان ہے۔ حکومتی وکلاء نے عدالت کو یقین دلانے کی ضرور کوشش کی کہ ملائشیا میں پناہ گزینوں کے لیے مناسب انتظامات موجود ہیں۔
آسٹریلوی حکومت نے غیر قانونی تارکین وطن کے داخلے کو روکنے کے سلسلے میں پچیس جولائی سن دو ہزار گیارہ سے ملائشیا میں ایک سینٹر قائم کردیا ہے اور وہاں پر رجسٹریشن کے بعد ہی کینبرا حکومت ان کے آسٹریلیا میں داخلے کی مناسبت سے کیس پر غور کرتی ہے اور حتمی فیصلے کے بعد انہیں آسٹریلیا داخل ہونے کی اجازت دیتی ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل