1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائنی علاقے اوڈیسا کا نیا گورنر، جورجیا کا سابق صدر

عابد حسین30 مئی 2015

اندرونی خلفشار اور عدم استحکام کے شکار یورپی ملک یوکرائن کے صدر نے جورجیا کے سابق صدر کو اپنے ملک کے ایک علاقہ کا گورنر مقرر کیا ہے۔ جورجیا کے سابق صدر یوکرائنی صدر کے مشیر کے فرائض بھی سرانجام دے رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1FZVp
یوکرائنی صدر ساکاش وِیلی کو گورنر مقرر کر دیاتصویر: Imago/Mykola Lazarenko/Ukrainian presidential press service

مشرقی یورپ کے شورش زدہ ملک یوکرائن کے صدر پیٹرو پوروشینکو نے جورجیا کے سابق صدر میخائل ساکاش وِیلی کو اسٹریٹیجیک اہمیت کے علاقے اوڈیسا کا گورنر تعینات کر دیا ہے۔ پوروشینکو نے اِس تعیناتی کا اعلان بحیرہ اسود کے شمال مغربی ساحلی علاقے پر واقع شہر اوڈیسا میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا۔ اوڈیسا یوکرائن کا تیسرا بڑا شہر ہے۔ یہ شہر اِسی نام کے انتظامی علاقے کا صدر مقام بھی ہے۔ کثیر النسلی شہر اوڈیسا اہم ثقافتی مرکز بھی ہے۔

میخائل ساکاش وِیلی بھی تقریب میں موجود تھے۔ یوکرائنی صدر نے جورجیا کے صدر کو یوکرائن کا عظیم دوست قرار دیا۔ اوڈیسا شہر میں منعقدہ تقریب کو یوکرائن کے سرکاری ٹیلی وژن پر براہ راست نشر کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یوکرائن کے صدر پوروشینکو نے واضح کیا کہ اوڈیسا کو کئی مسائل کا سامنا ہے۔ مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اِس یوکرائنی علاقے کو علاقائی سلامتی کے ساتھ ساتھ جغرافیائی سالمیت کے تحفظ اور آزادی و امن کی ضرورت ہے۔ یوکرائنی صدر کے مطابق اِس علاقے کو ایک ایسی جنگ کی ضرورت ہے جو کرپشن، ناانصافی اور اصلاحات سے عاری معیشت کے خلاف ہو گی۔

Präsident Poroschenko hat den in Georgien wegen Amtsmissbrauchs gesuchten Ex-Staatschef Saakaschwili zum Gebietsgouverneur von Odessa ernannt
گورنر مقرر ہونے کے بعد ساکاش وِیلی مقامی لوگوں کے ساتھ مصافحہ کرتے ہوئے، یوکرائنی صدر بھی موجود ہیںتصویر: Imago/Mykola Lazarenko/Ukrainian presidential press service

مبصرین نے اِس تعیناتی کو متنازعہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ کییف حکومت کی جانب سے اِس تعیناتی سے ماسکو کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ پوروشینکو مشرقی یوکرائن کے خونی تنازعے کے باوجود اپنے ملک کو یورپ نوازی کے راستے پر گامزن رکھیں گے۔ تعیناتی قبول کرنے کے بعد ساکاش وِیلی نے بھی خطاب کیا۔ ساکاش وِیلی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب کو مصنوعی تنازعات کو پس پشت ڈالنا ہو گا کیونکہ انہیں مصنوعی انداز میں نافذ کیا گیا ہے۔ جورجیا کے سابق صدر نے یہ بھی کہا کہ صدر پیٹروشینکو کے ساتھ مل کر ایک نئے یوکرائن کی تعمیر کرنا ہو گی۔

ساکاش وِیلی کئی زبانوں کے ماہر ہیں اور اِن میں یوکرائنی بھی شامل ہے۔ وہ پہلے سے یوکرائنی صدر کے مشیر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ کییف حکومت نے پوروشینکو کے منصبِ صدارت پر براجمان ہونے سے چند روز قبل انہیں یوکرائن کی شہریت سے نوازا تھا۔ ساکاش وِیلی نے سن 2013 میں جورجیا کی صدارت کو خیرباد کہا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ جورجیا کے سابق صدر میخائل ساکاش وِیلی سخت مغرب نواز ہیں اور اُن کے دورِ صدارت میں جورجیا اور روس کے درمیان ایک پانچ روزہ جنگ بھی لڑی گئی تھی۔