یونانی ریفرنڈم: بیل آؤٹ شرائط کے مخالفین کی واضح برتری
5 جولائی 2015ایتھنز اور دوسرے شہروں میں ’نو‘ کے حق میں ووٹ ڈالنے والے یونانیوں نے سپراس حکومت کی سوچ کی اس یفرنڈم میں واضح کامیابی پر کھلے عام سڑکوں پر ناچتے گاتے ہوئے اپنی مسرت کا اظہار شروع کر دیا ہے۔ گویا آج کی رات پارٹی نائٹ ہے۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دارالحکومت ایتھنز میں پارلیمنٹ کے عین سامنے واقع مرکزی چوک سِنٹیگما (Syntagma) میں سینکڑوں یونانی باشندے جمع ہو کر ملکی جھنڈے لہرانے میں مصروف ہیں۔ دوسری جانب ریفرنڈم میں سپراس حکومت کی کامیابی سے یورو مشترکہ کرنسی یورو کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے۔
پولنگ ختم ہونے کے بعد وزیر داخلہ نکوس وُوٹوسِس نے بتایا تھا کہ ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 50 فیصد سے زائد رہی۔ آخری اطلاعات کے مطابق وزارت داخلہ نے بتایا کہ کل ڈالے گئے ووٹوں میں سے 60 فیصد کی گنتی مکمل ہونے تک تقریباً 61 فیصد ووٹرز نے بیل آؤٹ پیکج کی شرائط کو مسترد کر دیا تھا جبکہ تب تک صرف 39 فیصد رائے دہندگان نے پیکج کی شرائط کی حمایت کی تھی۔ اِس رائے دہی کے جزوی نتیجے کے بعد یونانی وزیر محنت پانوس سکُورلیٹِس کا کہنا تھا کہ ریفرنڈم کے نتائج سِپراس حکومت کا مذاکراتی مؤقف مضبوط ہوا ہے۔
انہی نتائج کے حوالے سے سینیئر اپوزیشن سیاستدان میمارکِس نے کہا کہ اب سپراس حکومت پر یورپی یونین کے ساتھ ڈیل طے کرنے کے لیے پریشر بڑھ گیا ہے اور اگر اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں کوئی ڈیل نہ ہوئی تو یہ ایک ’المیہ‘ ہو گا۔
یونان میں الیکسِس سِپراس کی حکومت کی جونیئر پارٹنر انڈیپینڈنٹ پارٹی کے سربراہ پانوس کامینوس کے بقول یونان میں جمہوریت کو فتح حاصل ہوئی ہے اور ایتھنز کو بلیک میل کرنے والے ناکامی سے ہمکنار۔ کامینوس سپراس حکومت میں وزیرِ دفاع ہیں۔
ریفرنڈم کے جزوی نتائج پر سب سے پہلا ردِ عمل بیلجیم کے وزیر خزانہ Johan Van Overtveld کا تھا، جن کے مطابق ’معاملات اب مزید پیچیدہ ہو جائیں گے‘۔ اطالوی وزیر خارجہ پاؤلو جینٹی لونی نے ان نتائج کے پیش نظر کہا کہ اب نئے ایگریمنٹ کی کوششوں کا آغاز ضروری ہو گیا ہے۔
ایتھنز سے ملنے والی دیگر رپورٹوں کے مطابق ریفرنڈم کے جزوی نتائج اور اس میں سپراس حکومت کی کامیابی کا احساس کرتے ہوئے یونانی وزیر اعظم اور فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ کے مابین اتوار کی رات ٹیلی فون پر گفتگو بھی ہوئی، جس کی تصدیق یونانی حکومتی کے ایک ترجمان نے کی۔
یہ امر بھی اہم ہے کہ اسی ریفرنڈم کے نتائج کی روشنی میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ کل پیر کی شام پیرس میں ایک ملاقات کر رہے ہیں۔