1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان: بیل آؤٹ پیکج کی شرائط مسترد، وارُوفاکِس مُستعفی

عابد حسین6 جولائی 2015

مالی مشکلات کے شکار ملک یونان میں عوام نے سپراس حکومت کے ریفرنڈم میں مالیاتی پیکج کی شرائط کو مسترد کر دیا ہے، جس کے بعد یونانی وزیر خزانہ یانِس واروفاکِس نے اپنے منصب سے غیر متوقع طور پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1FtDI
تصویر: Reuters/Marko Djurica

حکومت بھی عوام کو ’نو‘ کے لیے یعنی یورپی یونین کی طرف سے تجویز کردہ اصلاحات کے خلاف ووٹ ڈالنے کی تلقین کرتی رہی تھی۔ ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 61 فیصد رہی۔ وزارت داخلہ کے مطابق ڈالے گئے ووٹوں میں سے 61 فیصد سے زائد ووٹرز نے قرضہ فراہم کرنے والے اداروں کی شرائط کو مسترد کر دیا اور 39 فیصد نے قرض دہندگان کی شرائط کے حق میں ووٹ ڈالا۔

ایتھنز اور دوسرے شہروں میں ’نو‘ کا ووٹ ڈالنے والے یونانیوں نے کھلے عام سڑکوں پر ناچتے گاتے ہوئے اپنی مسرت کا اظہارکیا۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دارالحکومت ایتھنز میں پارلیمنٹ کی عمارت کے عین سامنے واقع مرکزی چوک سِنٹیگما (Syntagma) میں ہزاروں یونانی جمع ہو کر رات گئے تک ملکی جھنڈا لہراتے رہے۔

ریفرنڈم میں کامیابی کے بعد یونانی وزیر خزانہ یانِس واروفاکِس نے آج غیر متوقع طور پر اپنا استعفیٰ وزیر اعظم الیکسِس سِپراس کو پیش کر دیا۔ اُن کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ یورو زون کے وزرائے خزانہ کی میٹنگ میں کچھ وزراء کی جانب سے نہ صرف انہیں نظرانداز کیا گیا بلکہ اُن کے ساتھ مناسب رویہ بھی اختیار نہ کیا گیا۔ یونانی وزیر خزانہ کے مطابق اب وزیر اعظم، امورِ خزانہ کی ذمہ داریاں کسی اور کو سونپ سکیں گے تاکہ حتمی ڈیل طے ہو سکے۔

Yanis Varoufakis tritt zurück (Symbolbild)
یونانی وزیر خزانہ یانِس واروفاکِس نے اپنے منصب سے غیر متوقع طور پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔تصویر: picture alliance/dpa/Y. Kolesidis

یونانی سیاسی منظر پر ایک اور بڑی خبر یہ ہے کہ سابق وزیراعظم انتونِس ساماراس نے دائیں بازو کی قدامت پسند نیو ڈیموکریسی پارٹی کی قیادت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ سامارس کی جانب سے پارٹی قیادت کو چھوڑنے کا فیصلہ اتوار کے روز ہونے والے ریفرنڈم میں مالیاتی پیکج کی شرائط کو مسترد کیے جانے کے تناظر میں خیال کیا گیا ہے۔ اپوزیشن سیاستدان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نیو ڈیموکریسی پارٹی کو ایک نئے آغاز کے لیے نئی قیادت کی ضرورت ہے۔

نتائج کے حوالے سے یونان کے سینیئر اپوزیشن سیاستدان اور سابقہ ساماراس حکومت کی پارلیمنٹ کے اسپیکر وینجیلِس میمارکِیس (Vangelis Meimarkis) کا کہنا ہے کہ اب سپراس حکومت پر یورپی یونین کے ساتھ ڈیل طے کرنے کا پریشر بڑھ گیا ہے اور اگر اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں کوئی ڈیل طے نہیں پاتی تو یہ ایک المیہ ہو گا۔ یورپی پارلیمنٹ میں یونانی وزیراعظم کی سیاسی پارٹی سے تعلق رکھنے والے رُکن ڈیمیٹریس پاپیڈیمولِس کا کہنا ہے کہ ریفرنڈم میں یونانی عوام نے واضح کر دیا ہے کہ وہ یورپ میں مساویانہ حقوق کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں نہ کہ قرض دہندگان کی ایک کالونی کی حیثیت میں۔ پاپیڈیمولِس کے مطابق قرض دہندگان کے ساتھ مالیاتی امداد کی ڈیل کو طے کرنے کے لیے نئی کوششوں کا آغاز جلد کیا جائے گا۔

گزشتہ روز ہونے والے یونانی ریفرنڈم کے نتائج کی روشنی میں آج شام جرمن چانسلر انگیلا میرکل پیرس میں فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ سے ملاقات کریں گی۔ ریفرنڈم میں ایتھنز حکومت کو ملنے والی عوامی تائید کے حوالے سے یورو ورکنگ گروپ کا ایک خصوصی اجلاس برسلز میں طلب کر لیا گیا ہے۔ آج ہی یورپی کمیشن کے سربراہ ژاں کلود یُنکر ایک ٹیلی کانفرنس میں یورپی مرکزی بینک کے سربراہ ماریو دراگی، یورپی یونین کونسل کے سربراہ ڈونلڈ ٹُسک اور یورو زون کے وزرائے خزانہ کی کمیٹی کے سربراہ ژیرون ڈائسل بلُوم کے ساتھ نئی صورت حال پر غور کر رہے ہیں۔ جرمن اور فرانسیسی وزرائے خزانہ کے درمیان آج صبح پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ہونے والی ملاقات میں بھی ریفرنڈم کے نتائج کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔