1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوم جمہوریہ کے خصوصی مہمان فرانسوا اولانڈ چندی گڑھ پہنچ گئے

عابد حسین24 جنوری 2016

فرانس کے صدر فرانسوا اولانڈ نے بھارت کا تین روزہ دورہ شروع کر دیا ہے۔ وہ اتوار کی دو پہر بھارتی شہر چندی گڑھ پہنچے۔ وہ چھبیس جنوری کو بھارت کے یومِ جمہوریہ کے موقع پر ہونے والی ملٹری پریڈ کے مہمانِ خصوصی بھی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Hj5Q
فرانسوا اولانڈ چنڈی گڑھ کے ہوائی اڈے پر اترتے ہوئےتصویر: picture-alliance/dpa/M.Vashist

فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ جب چندی گڑھ پہنچے تو شہر کی سکیورٹی انتہائی سخت تھی۔ نیم فوجی دستے اور پولیس اہلکار اسلحے کے ساتھ شہر کی سڑکوں پر گشت کر رہے تھے۔ یہ امر اہم ہے کہ چندی گڑھ شہر کی تعمیر ساٹھ برس سے زائد عرصہ قبل شروع کی گئی تھی اور اِس کی ڈیزائننگ فرانسیسی ماہرِ تعمیرات لو کوربیسئر نےکی تھی۔ چندی گڑھ کے علاوہ اولانڈ جس جس مقام کا دورہ کریں گے، وہاں سکیورٹی کے انتہا ئی اہم اور جدید انتظامات کیے گئے ہیں۔

اولانڈ کے ہمراہ جو وفد بھارت پہنچا ہے، اُس میں حکومتی اراکین کے علاوہ کئی کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں۔ فرانسیسی صدر منگل چھبیس جنوری کو بھارت کے یومِ جمہوریہ کے موقع پر بھارتی فوج کی پریڈ کے چیف گیسٹ ہوں گے۔ گزشتہ برس اِسی پریڈ کی تقریب میں امریکی صدر باراک اوباما خصوصی مہمان کے طور پر شریک ہوئے تھے۔

اس دورے کے دوران بھارت اور فرانس کے درمیان جدید جنگی طیارے رافیل کی اربوں ڈالر کی ڈیل پر خصوصی فوکس کے اشارے دیے گئے ہیں۔ بھارت کے دورے سے قبل دیے گئے ایک انٹرویو میں اولانڈ نے کہا کہ رافیل جنگی طیاروں کی ڈیل پر بات چیت کا سلسلہ جاری ہے لیکن حتمی معاہدے تک پہنچنے سے پہلے ابھی کئی معاملات طے ہونا باقی ہیں۔ فرانسیسی صدر نے بھارتی نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ رافیل طیاروں کی سپلائی فرانس اور بھارت کے درمیاں ایک اہم پراجیکٹ ہے اور اِس سلسلے میں کسی حتمی ڈیل تک پہنچنے کے لیے کئی تکنیکی پیچیدگیوں کو دور کرنا ازحد ضروری ہے۔

Francois Hollande Ankunft Indien Chandigarh
فرانسوا اولانڈ کو ہوائی اڈے پر استقبال کے موقع پر تحفہ پیش کیا جا رہا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/M.Vashist

فرانسیسی صدر اپنے اِس دورے کے دوران بھارتی وزیراعظم کے ہمراہ 121 رکنی انٹرنیشنل سولر الائنس کے نئے صدر دفتر کا سنگِ بنیاد بھی رکھیں گے۔ سولر الائنس نریندر مودی کی کوششوں سے شروع کیا گیا ہے اور اِس کا مقصد اقوام میں شمسی توانائی کے استعمال کو مقبول کرنا ہے۔ ماحول دوست توانائی کے اِس گروپ کا قیام فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں گزشتہ برس منعقد ہونے والی عالمی کلائمیٹ چینج کانفرنس COP21 کے موقع پر کیا گیا تھا۔

فرانسیسی صدر آج شام بھارت کی بڑی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران کے ساتھ ایک میٹنگ میں شریک ہوں گے۔ کل پیر کے روز نریندر مودی اور فرانسوا اولانڈ کی ملاقات میں چھ جوہری ری ایکٹروں کی بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹر میں تنصیب کے روڈ میپ کو حتمی شکل دینے کی توقع کی جا رہی ہے۔ یہ جوہری ری ایکٹر بھارت اور فرانس کے درمیان سول جوہری معاہدہ طے پانے کے چھ برسوں بعد پہلی پیش رفت ہوں گے۔ اِن ری ایکٹروں کی تنصیب کا تذکرہ بھارتی میڈیا میں خصوصیت سے کیا جا رہا ہے۔