1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوسین بولٹ ’لیجنڈ‘ سے ’عظیم‘ ہو گئے

عاطف توقیر19 اگست 2016

لندن 2012ء کے اولمپکس میں دو گولڈ میڈل جیتنے پر دنیا کے تیز ترین انسان یوسین بولٹ نے خود کو ’لیجنڈ‘ قرار دیا تھا، مگر ریو میں (مسلسل تیسرے اولمپک) میں سونے کے دو تمغے جیتنے کے بعد انہوں نے خود کو ’عظیم‘ قرار دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1JlKZ
Brasilien Olympische Spiele Rio 2016 – Männer 200 Meter Finale – Usain Bolt
تصویر: Reuters/I. Alvarado

جمیکا سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے جمعرات کو (وہ اتوار کو 30 برس کے ہو گئے) دو سو میٹر دوڑ میں مقررہ فاصلہ 19.78 سیکنڈ میں طے کر کے سونے کا تمغہ جیتا تھا جب کہ اتوار کو سو میٹر کی دوڑ بھی جیت کے، انہوں نے اولمپک مقابلوں میں آٹھ گولڈ میڈلز حاصل کرنے کا اعزاز اپنے نام کر لیا ہے۔

بولٹ ایسے پہلے ایتھلیٹ بن گئے ہیں، جنہوں نے نے مسلسل تین اولمپک مقابلوں میں دو دو گولڈ میڈل جیتے۔ یہ اعزاز اپنے نام کرنے کے بعد بولٹ کا کہنا تھا، ’’میں اس سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’میں نے دنیا کے لیے ثابت کر دیا ہے کہ میں عظیم ترین ہوں۔ اسی لیے میں یہاں آیا تھا اور یہی میں نے کیا ہے۔ میں نے گزشتہ کئی برس دن رات اسی لیے محنت کی۔ میں چاہتا تھا کہ عظیم ترین انسانوں کی فہرست میں میرا نام بھی ہو۔‘‘

سن 2009ء میں انہوں نے دو سو میٹر ریس میں مقررہ فاصلہ 19.19سیکنڈز میں طے کیا تھا۔ ریو میں یہ فاصلہ کچھ زیادہ وقت میں طے کرنے کے باوجود بولٹ نے خوشی کا بھرپور اظہار کیا۔ یہ الگ بات ہے کہ اب تک 200 میٹر کی تمام دوڑوں میں یہ ان کی سست ترین کارکردگی تھی۔

Brasilien Olympische Spiele Rio 2016 – Männer 200 Meter Finale – Usain Bolt
یوسین بولٹ کو دنیا کا تیز ترین انسان قرار دیا جاتا ہےتصویر: Reuters/K. Pfaffenbach

ان کا اس بابت کہنا تھا، ’’مجھے معلوم ہے کہ میرے لیے اپنا ہی بنایا ہوا ریکارڈ توڑنا آسان نہیں ہو گا۔ جب میں دوڑا تو میری ٹانگوں نے مجھ سے کہہ دیا، سنو ہم اس سے زیادہ تیز نہیں دوڑ سکتیں۔ اس لیے میں بہت زیادہ خوش تو نہیں، مگر مجھے پھر بھی خوشی ہے کہ میں نے گولڈ میڈل جیت لیا۔‘‘

اتوار کے روز 30 برس کے ہونے والے یوسین بولٹ نے اس بات کی بھی تصدیق کر دی کہ یہ اولمپک مقابلوں میں یہ ان کی آخری بار شرکت تھی اور وہ آئندہ ہونے والے اولپمک مقابلوں میں شریک نہیں ہوں گے۔ اگر وہ آج جمعے کو چار سو میٹر ریلے ریس میں بھی جمیکا کے لیے گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب ہو گئے، تو اس طرح اولمپک مقابلوں میں ان کے سونے کے تمغوں کی مجموعی تعداد نو ہو جائے گی اور اس طرح سن 1920ء میں درمیانے اور طویل فاصلے کے لیے دوڑنے والے فن پاؤ نورمی اور تیز رفتار امریکی ایتھلیٹ کارل لوئس کا نو گولڈ میڈلز جیتنے کا ریکارڈ برابر کر دیں گے۔

بولٹ نے تاہم کہا ہے کہ وہ اگلے برس لندن میں ہونے والے ورلڈ چیمپیئن شپ مقابلوں میں سو میٹر ریس میں شرکت کریں گے، تاہم خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ان کے کوچ کی خواہش ہو گی کہ وہ بولٹ کو دو سو میٹر دوڑ میں شرکت کرنے پر بھی آمادہ کر لیں۔