1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کی صدارت بیلجیم کے سپرد

1 جولائی 2010

بیلجیم نے یورپی یونین کی صدارت سنبھال لی ہے۔ وزیراعظم اِیو لاتَیرم کی عبوری حکومت، جنہیں عام انتخابات میں واضح اکثریت حا صل نہیں ہو سکی تھی، یورپی یونین کو موجودہ اقتصادی بحران سے نکالنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔

https://p.dw.com/p/O8Wb
تصویر: AP

بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اسپین کی طرف سے یونین کی صدارت کا چھ ماہ پر محیط عرصہ ختم ہوگیا تھا۔ بیلجیم کے وزیر اعظم اِیو لاتَیرم تیرہ جون کے پارلیمانی انتخابات کے بعد سے اب تک قائم مقام سربراہ حکومت کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔

ان کے خیال میں وہ رواں سال اکتوبر تک نئی ملکی حکومت بنا سکیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ بیلجیم کے داخلی سیاسی حالات ناسازگار اور غیر مستحکم سہی، مگر اس وجہ سے بیلجیم کی طرف سے یورپی یونین کی صدارت کے عرصے اور برسلز حکومت کی کارکردگی پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔

Flash-Galerie belgische Ratspräsidentschaft
بیلجیم کے وزیر اعظم اِیو لاتَیرمتصویر: AP

بیلجیم می‍ں نئی مخلوط حکومت کے قیام کے لئے ملک کے شمال میں ڈچ زبان بولنے والے فلینڈرز کے صوبے کے سیاسی رہنماؤں اور جنوبی حصے کے فرانسیسی زبان بولنے والے والونیا کے صوبے کے منتخب سیاسی رہنماؤں کے مابین مذاکرات ابھی تک مکمل نہیں ہوئے، جو غالبا آئندہ کئی ہفتوں تک جاری رہیں گے۔

اس قسم کے مذاکرات کسی بھی ایسے ملک میں، جہاں کسی ایک سیاسی پارٹی کو ملکی سطح پر واضح پارلیمانی اکثریت حاصل نہ ہو، بہت دشوار ہوتے ہیں۔ بیلجیم میں گزشتہ ماہ کے انتخابات میں فلینڈرز کی فلیمش علیحدگی پسند الائنس نامی جماعت ایک بڑی سیاسی طاقت کے طور پر سامنے آئی تھی۔

یہ مذاکرت گزشتہ چند روز سے اور بھی مشکل نظر آ رہے ہیں۔ لیکن مبصرین کے مطابق رواں سال اکتوبر تک نئی مخلوط حکومت تشکیل پا جانے کے امکانات قدرے زیادہ ہیں۔

اسی دوران بیلجیم میں ملکی رہنماؤں نے یقین دلایا ہے کہ وہ یورپی یونین کی صدارت کی صورت میں اپنے نئے فرائض کی انجام دہی کے لئے پوری طرح تیار ہیں اور برسلز کی کوشش ہو گی کہ موجودہ ششماہی میں بھی یونین کی صدارت کا کام گزشتہ ششماہی کی طرح معمول کے مطابق مکمل ہو۔

Belgien EU Gipfel Juni 2010
یورپی یونین کے صدر ہیرمان فان رومپوئےتصویر: AP

اس دوران بیلجیم کی حکومت کو یونین کی صدارت کے فرائض کی بخوبی انجام دہی کے لئے یورپی یونین کے دو مستقل اعلیٰ عہدیداروں ہیرمان فان رومپوئے اور یونین کی خارجہ سیاسی امور کی نگران خاتون عہدیدار کیتھرین ایشٹن کا بھی مکمل تعاون حاصل رہے گا۔

یورپی یونین کی کونسل کے پہلے مستقل صدر کے طور پر ہیرمان فان رومپوئے کا انتخاب گزشتہ برس دسمبر میں عمل میں آیا تھا، جس کے ساتھ ہی کیتھرین ایشٹن کو بھی ان کے موجودہ عہدے پر منتخب کر لیا گیا تھا۔ ان دونوں رہنماؤں کو گزشتہ مہینوں کے دوران اقتصادی بحران کے خلاف کوششوں کے باعث بہت محنت کرنی پڑی تھی، تاہم موجودہ ششماہی کے دوران وہ بیلجیم کی طرف سے یونین کے صدارت کے عرصے کے بارے میں کافی پرامید ہیں۔

رپورٹ: بریخنا صابر

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید