1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین اور یوکرائن کا آزاد تجارت کا معاہدہ

عدنان اسحاق23 اکتوبر 2015

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ یوکرائن کے ساتھ یورپی یونین کے آزاد تجارت کے معاہدے کا مقصد روس کو ناراض کرنا نہیں ہے۔ یہ معاہدہ یوکرائن اور روس دونوں کے ساتھ اقتصادی روابط بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GtFc
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Jensen

آج جرمن دارالحکومت برلن میں جرمنی اور یوکرائن کے مابین ایک اقتصادی اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر یورپی یونین اور یوکرائن کے درمیان آزاد تجارت کے ایک معاہدے پر بھی بات چیت ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق اس معاہدے پر اگلے برس کے آغاز سے عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس دوران روس نے کئی مرتبہ کوشش کی کہ اس معاہدے کو کسی طرح مؤخر کیا جائے۔

اس اجلاس کے دوران میرکل نے واضح الفاظ میں کہا، ’’یہ فری ٹریڈ ایگریمنٹ روس کے خلاف نہیں ہے بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ یوکرائن کے جرمنی اور یورپی یونین کے ساتھ اقتصادی روابط بہتر ہوں اور ہم روس کو بھی اس سے فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں‘‘۔

Deutschland Ukraine Jazenjuk Rede bei der Wirtschaftskonferenz in Berlin
ہمیں صلاحات کے لیے جرمن تعاون کی ضرورت ہے، یاتسینیکتصویر: picture-alliance/dpa/R. Jensen

جرمن چانسلر میرکل نے مزید کہا کہ یوکرائن میں کم اخراجات اور ایک بڑی تعداد میں باصلاحیت افراد کی موجودگی اسے ایک پرکشش ملک بناتی ہے۔ ان کے بقول یہ کاروبار کرنے کی ایک مناسب جگہ ہے: ’’جب مزید جرمن کمپنیاں اس ملک میں سرمایہ کاری کریں گی تو اس سے یوکرائن میں بدعنوانی کی روک تھام کے لیے کی جانے والی کوششوں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔‘‘

اس اجلاس میں یوکرائن کے وزیراعظم آرسینی یاتسینیک بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں کے دوران یوکرائن کی معاشی صورتحال کچھ مستحکم ہوئی ہے تاہم انہیں اس شعبے میں اصلاحات لانے کے لیے جرمن تعاون کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر جرمن یوکرائن ایوان صنعت و تجارت کے قیام کے ایک دستاویز پر دستخط بھی ہوئے۔

جرمنی، روس اور چین کے بعد یوکرائن کا تیسرا بڑا تجارتی ساتھی ہے۔ 2014ء کے دوران ان دونوں ممالک کے مابین ہونے والی تجارت کا حجم 5.2 ارب یورو تھا۔ جرمن، یوکرائن اقتصادی اجلاس کا مقصد سرمایہ کاری اور مشترکہ اقتصادی منصوبوں کے امکانات تلاش کرنا ہے۔ اجلاس کے بعد ایک ظہرانے پر میرکل اور یاتسینیک نے مشرقی یوکرائن میں استحکام کے موضوع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔41 سالہ یاتسینیک فروری 2014ء سے یوکرائن میں وزارت عظمٰی کے منصب پر فائز ہیں۔