1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمن، اپوزیشن کی طرف سے قومی کونسل کا قیام

18 اگست 2011

یمن میں اپوزیشن گروپوں نے قومی کونسل قائم کرلی ہے۔ بدھ کے دن قیام میں آنے والی اس کونسل کا بنیادی مقصد صدر علی عبداللہ صالح کو اقتدار سے الگ کرنا ہو گا۔

https://p.dw.com/p/12IZ3
تصویر: AP

عرب دنیا کے پسماندہ ملک یمن میں بنائے جانے والے سیاسی اتحاد میں زیادہ تر اپوزیشن کے ایسےگروپ شامل ہیں، جو رواں برس جنوری سے صدر علی عبداللہ صالح کے خلاف مظاہرے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

یمن میں خونریز مظاہروں کے آغاز سے پہلے 301 نشستوں والی ملکی پارلیمان میں صدر صالح کو 235 نشستیں حاصل تھیں تاہم مظاہرین کے خلاف خونی کریک ڈاؤن کے نتیجے میں صدر صالح کی پارٹی جنرل پیپلز کانگریس GPC سے کئی ارکان الگ ہو گئے۔ اس سیاسی تبدیلی کے بعد صدر صالح نے ملک کی کئی چھوٹی سیاسی جماعتوں سے الحاق کر کے اپنی حکومت بچائی۔

سعودی عرب میں علاج کی غرض سے جانے والے صدر صالح کی واپسی کی اطلاعات کے دوران بنائی گئی عبوری کونسل میں مجموعی طور پر چھ سیاسی پارٹیوں نے شمولیت اختیار کی ہے۔

Jemen Protest Sanaa
یمن میں صدر صالح کے خلاف رواں برس جنوری سے مظاہرے جاری ہیںتصویر: dapd

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اپوزیشن ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ صدر صالح کو اقتدار سے الگ کرنے کے لیے ملک کی اہم اور مضبوط اسلامی پارٹی ’الصلاح‘ بھی عبوری کونسل میں شامل ہو گئی ہے۔ اس وقت اس سیاسی پارٹی کو پارلیمان میں 46 نشستیں حاصل ہیں۔

پارلیمانی اپوزیشن گروپ میں شامل دیگر جماعتوں میں یمنی سوشلسٹ پارٹی کے علاوہ بعث پارٹی بھی شامل ہے۔ ان سیاسی جماعتوں کو پارلیمان میں بالترتیب سات اور دو نشستیں حاصل ہیں۔ صنعاء سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق صدر صالح کے خلاف اس سیاسی اتحاد میں سول سوسائٹی اور آزاد ممبران پارلیمان بھی شامل ہیں۔

دوسری طرف صدر علی عبداللہ صالح کی سیاسی جماعت GPC کے ترجمان طارق الشامی نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے اس طرح کی کسی بھی کونسل کے قیام کا مطلب یہ ہو گا کہ منتقلی اقتدار کے لیے گلف ممالک کی طرف سے تجویز کیا گیا منصوبہ اپنی موت آپ ہی مر گیا ہے۔

طارق الشامی نے کہا،’ اس کونسل کے قیام سے ثابت ہوتا ہے کہ اپوزیشن پر امن حل نہیں چاہتی بلکہ وہ آئین کے بخیے ادھیڑنا چاہتی ہے‘۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں