1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیٹی کے لئے جرمن امداد میں مزید اضافہ

20 جنوری 2010

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے یورپی یونین اور عالمی برادری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی حالیہ زلزلے سے بری طرح سے متاثر ہونے والے ملک ہیٹی کی تعمیر نو کے لئے ایک طویل المعیاد ذمہ داری قبول کرتا ہے۔

https://p.dw.com/p/LbIL
تصویر: picture alliance / landov

منگل کی شام ٹیلی ویژن چینل ZDF پہ زلزلے کے متاثرین کے لئے چندہ اکھٹا کرنے کے لئے ایک چیریٹی شو میں موجود جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اس امر کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جرمن باشندوں کو ہیٹی کے لئے امداد دینے کے عمل میں تمام تک سہولیات فراہم کی جائیں گی اور جس طرح سن 2004ء اور 2005 ء میں سونامی کے متاثرہ انسانوں کی امداد کے لئے عوام نے کشادہ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جرمنی کی معروف امدادی تنظیموں کو چندے دئے تھے، اسی طرح ہیٹی کے لئے بھی اس تمام عمل کو سہل بنایا جائے گا۔

ہیٹی کے زلزلے کے متاثرین کے لئے جرمن ٹی وی چینل ZDF کے اس چیریٹی شو میں سترہ عشاریہ نو ملین یورو چندہ اکھٹا کیا گیا۔

جرمنی کی قومی فٹ بال ٹیم نے ہیٹی کے زلزلے سے تباہ حال انسانوں کی امداد کے لئے ڈیڑھ لاکھ یورو کا چندہ دیا ہے۔ جرمن ٹیم کے کپتان میشائل بالاک نے ایک بیان میں کہا کہ ان کے تمام ساتھی اور ان کی ٹیم کے مینیجر اور ٹرینر نے مل کر یہ فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کٹھن وقت میں ہیٹی کے نہتے انسانوں کی امداد نہایت ضروری ہے تاکہ زلزلہ میں بچ جانے والے ان انسانوں کو زندگی کی ایک نئی امنگ مل سکے۔

Deutschland Haiti Hilfe Lager in Berlin
برلن میں ہیٹی کےلئے امدادی سامان کا ایک منظرتصویر: AP

اُدھر برلن میں جرمن دفتر خارجہ کی طرف سے ایک اعلان میں کہا گیا کہ وفاقی جرمن حکومت اور جرمن امدادی تنظیمیں ہیٹی کے دارلحکومت پورٹ او پرانس سے باہرامدادی کارروائیاں کرنا چاہتی ہیں۔ جس میں ہیٹی کے حالیہ خوفناک زلزلے سے متاثر ہونے والے دو شہروں Leogane اور Jacmel میں امدادی کاموں پر زور دینے کا کہا گیا ہے۔ اس ضمن میں منگل کے روز برلن میں جرمن دفتر خارجہ میں غیر سرکاری تنظیموں اور جرمنی کی انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے والے ادارے کی معاون کمیٹی کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔

جرمن امدادی تنظیموں اور حکومت کا کہنا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں تباہ حال ہیٹی کی تعمیر نو کو باقاعدہ منصوبے کے تحت جلد شروع کرنے پر زور دیا ہے۔ تکنیکی اشتراک عمل کے جرمن ادارے GTZ سے گزشتہ 30 سالوں سے منسلک تعمیراتی کاموں کے ماہر تھمس شوابے ناگہانی آفات خاص طور سے زلزلے سے تباہ ہو جانے والے علاقوں کی تعیر نو کے کاموں پر مہارت رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہیٹی کی تعمیر نو باقاعدہ تعمیری پلانگ کے تحت کی جانی چاہئے تاکہ مستقبل میں اس قسم کی آفات سے بچنے کی ممکنہ تدابیر ہو سکیں۔

’’سب سے اہم ذمہ داری ہوگی، سلمز یا کچی آبادیوں میں رہنے والے غریب ترین انسانوں کو ایسی تکنیکی تربیت دینے کی، جس کی مدد سے وہ مستقبل میں ایسے واقعات کے اثرات سے بچنے اور قدرتی آفات سے آنے والے نقصانات سے ممکنہ حد تک بچ سکیں۔‘‘

Deutschland Hilfe für die Opfer Erdbeben in Haiti
جرمن ورکر ہیٹی میں امدادی سرگرمیوں میں مصروفتصویر: AP

شوابے کے مطابق ہیٹی کے عوام کو ملک کی تعمیر نو میں شامل کیا جائے۔ اس سے ان کی عزت نفس بھی مجروح نہیں ہوگی اور انہیں جینے کی امنگ بھی ملے گی۔ جرمن ماہر کا کہنا ہے کہ ہیٹی کی تعمیر نو کا عمل محض وہاں کے عوام کی مدد سے ہی کامیاب ہو سکتا ہے۔

دریں اثناء جرمنی کی طرف سے ڈومینیکن ریپبلک کے بری رستے کے ذریعے غذائی اشیاء اور امدادی سامان ہیٹی پہنچنا شروع ہو گیا ہے۔ خوش قسمتی سے اس وقت ڈومینیکن ریپبلک کے دارالحکومت سانٹو ڈومینگو اور ہیٹی کے دارلحکومت پورٹ او پرانس کو ملانے والی ایک اہم شاہراہ کھلی ہوئی ہے۔ جرمن دفتر خارجہ کے ترجمان آندریاس پیشکے کے مطابق پورٹ او پرانس میں جرمن سفارتخانہ بھی موجود ہے تاہم بہت مختصر عملے پر مشتمل ہے۔ دریں اثناء جرمنی نے اپنے سفارتخانے میں مزید عملہ تعینات کر دیا ہے۔ یہ کارکن پورٹ او پرانس میں سفارتخانے کی عمارت میں کیمپس لگا کر رہ رہے ہیں۔ ان میں میکسیکوکے دفتر خارجہ کے مقامی ڈاکٹرز بھی شامل ہیں جو مسلسل زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر رہے ہیں۔

’’ہم تمام تر کوششیں کر رہے ہیں کہ وہاں جلد از جلد ایک موبائل ہسپتال پہنچ کر کام کرنا شروع کر دے تاکہ زخمیوں کی ممکنہ امداد ہو سکے اور ان کی صحت اور سلامتی کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔‘‘

دریں اثناء جرمن چانسلر نے اپنے ایک بیان میں اس امر کی تصدیق کر دی ہے کہ ہیٹی کے زلزلے میں تا حال موسولہ اطلاعات کے مطابق ایک جرمن باشندہ بھی لقمہ اجل بنا ہے۔ منگل کے روز جرمن دفتر خارجہ کی طرف سے زلزلے میں لاپتہ ہوجانے والے جرمن باشندوں کی تعداد 8 ہونے کی تصدیق بھی کی گئی۔

رپورٹ : کشورمصطیٰ

ادارت : عاطف توقیر