1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہندو نوجوان سے زیادتی کا ملزم گرفتار

5 اپریل 2018

پاکستانی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق سندھ پولیس نے ایک نوجوان ہندو لڑکے کا مبینہ طور پر گینگ ریپ کرنے والے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2vW6B
Pakistan - Kot Radha Kishan
تصویر: Getty Images/AFP/A. Ali

پاکستانی اخبار ایکسپریس ٹریبیون میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رمیض الحق  کے بیٹے ارباب ابراہیم کو پولیس نے ایک ہندو نوجوان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے جرم میں گرفتار کر لیا ہے۔ ارباب ابراہیم  ضلع سجاول کی تحصیل باتھورو کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کا جنرل سیکرٹری بھی ہے۔

اس ہندو لڑکے کو گینگ ریپ کرنے کے واقعے کی ویڈیو بھی بنائی گئی تھی اور اسے سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا ور سماجی حلقوں میں اس واقعے کی شدید مذمت کی گئی اور پولیس سے مجرموں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

لاڑکانہ میں مشتعل افراد نے ہندو کمیونٹی سینٹر نذر آتش کر دیا

سندھ کی بے آسرا ہندو آبادی، ایک لاکھ کے بدلے لڑکی اٹھا لی

ہندو لڑکی کو زبردستی مسلمان کرنے پر غم وغصہ

مقامی صحافی زوھیرعلی نے ڈی ڈبلیو کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے ہندو نوجوان کے حوالے سے بتایا کہ اسے رات کے وقت اغواء کر کے گینگ ریپ کیا گیا۔ کچھ عرصہ تک ملزمان اسے ویڈیو دکھا کر بلیک میل کرتے رہے۔ اس نوجوان کے مطابق جب اس نے بلیک میل ہونے سے انکار کیا تو اس کی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر ڈال دیا گیا۔

 پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ارباب ابراہیم کو پارٹی عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس لڑکے کو ریپ کرنے والے افراد نے متاثرہ لڑکے کے اہل خانہ کو اپنا علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا تھا۔

پاکستان اور خصوصی طور پر سندھ میں ہندو آبادی تعصب اور غیر منصفانہ رویہ کی شکایت کرتی ہے۔

ب ج/ اا، نیوز ایجنسیاں