1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہلیری کلنٹن اسلام آباد میں: نئےامدادی منصوبوں کااعلان

19 جولائی 2010

آج پیر کو اسلام آباد میں پاکستانی امریکی اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کا پانچواں مرحلہ مکمل ہونے پر امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے پاکستان کے لئے پانی، توانائی اور صحت کے شعبوں میں تعاون کے متعدد نئے منصوبوں کا اعلان کیا۔

https://p.dw.com/p/OOwk
ہلیری کلنٹن پاکستانی وزیر داخلہ رحمان ملک کے ہمراہتصویر: AP

ان مذاکرات کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہلیری کلنٹن نے کہا کہ مذاکرات میں پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے پرامن ایٹمی توانائی کے شعبے میں تعاون پر بھی بات چیت ہوئی۔

پاکستان اور چین کے مابین سول جوہری معاہدے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا: ’’اس حوالے سے عالمی برادری میں تحفظات پائے جاتے ہیں۔ پاکستان یہ بات جانتا ہے اور ہمارے علاوہ نیوکلیئر سپلائر گروپ کے دوسرے ارکان نے بھی یہ تحفظات پاکستان تک پہنچا دئے ہیں۔ ہم ان سوالات کے جواب جاننا چاہتے ہیں جو حال ہی میں نیوزی لینڈ میں ہونے والے اجلاس میں پوچھے گئے تھے۔‘‘

Afghanistan Pakistan Handelsabkommen Ahady Fahi Clinton
ہلیری کلنٹن اور پاکستانی وزیر اعظم گیلانی کی موجودگی میں پاکستانی اور افغان وزرائے تجارت ایک نئے دوطرفہ معاہدے کی دستاویز کا تبادلہ کرتے ہوئےتصویر: AP

امریکی وزیر خارجہ کے تحفظات کے جواب میں پاکستان کی طرف سے وضاحت کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت توانائی، خصوصاً بجلی کی کمی کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں عوام کو چھ سے آٹھ گھنٹے یومیہ بجلی کی بندش کا سامنا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے ایک متفرق پالیسی ترتیب دی ہے اور ایٹمی توانائی کا حصول اسی پالیسی کا ایک حصہ ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ چین سے ایٹمی توانائی کا حصول کا فیصلہ تمام بین الاقوامی شرائط پوری کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا: ’’پاکستان کے پاس جوہری توانائی پیدا کرنے کا 35 سالہ تجربہ موجود ہے اور خوش قسمتی سے ہماری اختیارکردہ حفاظتی تدابیر اور موثر انتظام کے باعث آج تک کوئی ایک بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔‘‘

Asif Ali Zardari Hillary Clinton
امریکی وزیر خارجہ اتوار کے روز پاکستانی صدر آصف زرداری سے بھی ملیںتصویر: AP

اس سے قبل ایک سوال کے جواب میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی امریکی تعلقات کو مضبوط بنا کر پاکستانی عوام کی زندگیوں میں بہتری لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر پانی، بجلی اور صحت کے شعبوں کو اہمیت دی گئی ہے۔

ہلیری کلنٹن نے کہا: ’’ہم غلط فہمیوں سے نکل کر آگے بڑھ چکے ہیں اور پہلی مرتبہ دونوں ممالک کے درمیان کھل کر بات چیت ہو رہی ہے۔‘‘ کلنٹن نے پاکستانی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمہوری طور پر منتخب ملکی حکومت کی پاکستان میں چند سنگین مسائل کے حل کے لئے اختیار کئے گئے طریقہ کار سے بہت متاثر ہوئی ہیں۔

دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ پیر کو پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کے پلیٹ فارم سے عام شہریوں سے بھی براہ راست مخاطب ہو رہی ہیں اور بعد میں وہ سینیئر صحافیوں سے ایک الگ ملاقات بھی کر رہی ہیں۔

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے مطابق پاک امریکہ سٹریٹیجک ڈائیلاگ کا اگلا مرحلہ اسی سال اکتوبر میں واشنگٹن میں منعقد ہو گا اور انہیں توقع ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں مزید بہتری آئے گی۔

رپورٹ: شکور رحیم ، اسلام آباد

ادارت: مقبول ملک