ہاکی ورلڈ کپ: سیمی فائنل مرحلے کے قریب
6 مارچ 2010جمعہ کو گروپ اے کے تین میچوں میں جرمن ٹیم نے ارجنٹائن کو شکست دے کر اپنے گروپ میں دوسری پوزیشن حاصل کر لی۔ اولمپک چیمپیئن جرمن ٹیم نے ارجنٹائن کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دی۔ میچ انتہائی زوردار انداز میں کھیلا گیا۔ ارجنٹائن نے میچ برابر رکھنے کی بھرپور کوشش کی لیکن جرمن کھلاڑی مارٹین سویکر نے دو گول سے اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ اگر یہ میچ برابر ہو جاتا تو جرمن ٹیم شدید مشکلات کا شکار ہو سکتی تھی۔ جرمنی اور جنوبی کوریا کے درمیان میچ بے نتیجہ رہا تھا۔
گروپ اے میں خاصا بڑا اپ سیٹ اُس وقت ہوا، جب نیوزی لینڈ نے جنوبی کوربا کی ٹیم کو مات دی۔ اِس ہار کے بعد کوریائی ٹیم تقریباً ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی ہے۔ کوریا چار پوائنٹس سے چوتھی پوزیشن پر ہے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم کے چھ پوائنٹس ہے اور وہ تیسری پوزیشن پر ہے۔ گروپ اے میں ہالینڈ نے کینیڈا کی ٹیم کو چھ گول سے ہرایا اور وہ گروپ لیڈر ہے۔ تین میچ کھیل کر ابس کے پوائنٹس نو ہیں۔ ہالینڈ کے علاوہ گروپ بی کی انگلش ٹیم ہے جس نے اب تک اپنے تمام میچ جیتے ہیں۔
گروپ بی میں آج جو تین میچ کھیلے جائیں گے اُس میں میزبان بھارت کی ٹیم کوگروپ لیڈر انگلینڈ کا سامنا ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم کو ایک پریشانی نے گھیر لیا ہے اور وہ اُن کے تجربہ کار دفاعی کھلاڑی رچرڈ میٹل کا زخمی ہونا ہے۔ پاکستان کے خلاف میچ جیتنے میں رچرڈ مینٹل کا کھیل انتہائی اہمیت کا حامل تھا۔ ان کا ٹخنہ فریکچر ہے اور وہ اب بقیہ ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے ہیں۔
دیگر میچوں میں سب سے کانٹے دار مقابلہ آسٹریلیا اور اسپین کا ہے۔ اس میچ میں کامیابی سے آسٹریلوی ٹیم سیمی فائنل میں یقینی طور پر پہنچ سکتی ہے۔ اُس کی گول اوسط بھی بہت بہتر ہے۔ اس کے ہارنے کی صورت میں اسپین کی ٹیم آگے نکل جائے گی۔ آسٹریلوی اور ہسپانوی ٹیم کے چھ چھ پوائنٹس ہیں۔ پاکستان کا مقابلہ جنوبی افریقہ سے ہے۔ گو یہ میچ خاصا آسان نظر آتا ہے لیکن پاکستانی ٹیم کا مورال انتہائی نیچے ہے۔ بھارت اور پاکستان کی ہاکی ٹیمیں آج کے میچ ہارنے کی صورت میں یقینی طور پر ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائیں گی۔ دونوں ٹیمیں اپنے گروپوں میں نیچلی پوزیشن سے ذرا اوپر ہیں۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل