1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گھٹنا توڑ پالیسی، بنگلہ دیشی پولیس پر شدید تنقید

29 ستمبر 2016

انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے بنگلہ دیش کے سلامتی کے اداروں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ملکی حزب اختلاف کے ارکان اور ان کے حمایتیوں کو فائرنگ کے ذریعے معذرور بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/2QipV
Bangladesch Polizei
تصویر: picture-alliance/dpa/NurPhoto/Z.H. Chowdhury

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق سلامتی کے بنگلہ دیشی اداروں کے اہلکار جان بوجھ کر حزب اختلاف کے کارکنوں کے گھٹنوں پر گولی مارتے ہیں، جسے ’نی کیپنگ‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ایچ آر ڈبلیو کی ایشیا شاخ کے سربراہ بریڈ ایڈمز کہتے ہیں، ’’بنگلہ دیش میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے زیر حراست افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کی روایت بہت پرانی ہے۔ جبکہ ایسے واقعات کو فائرنگ کے تبادلے یا کوئی اور رنگ دے کر پیش کیا جاتا ہے۔‘‘

Bangladesch Parlamentswahlen
زیادہ ترمتاثرین کا تعلق بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی سے ہےتصویر: STRINGER/AFP/Getty Images

اس رپورٹ میں کچھ متاثرین سے بات چیت کا حوالہ دیا گیا ہے۔ متاثرین کے بقول دوران حراست ان کے گھٹنوں کی ہڈی کو توڑا گیا جبکہ پولیس نے ذرائع ابلاغ کو یہ بتایا گیا کہ انہیں اپنے دفاع میں جواباً فائرنگ کرنا پڑی یا پھر یہ کہا گیا کہ گھٹنے پر گولی پرتشدد مظاہروں کے دوران لگی ہے۔ اس رپورٹ میں 25 متاثرہ افراد کے انٹرویو شامل کیے گئے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی سے ہے اور کچھ کا تعلق جماعت اسلامی سے بھی ہے۔

بنگلہ دیشی پولیس کے خصوصی یونٹ ریپڈ ایکشن بٹالین نے اس رپورٹ کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ اس سرعی الحرکت دستے کے ڈائریکٹر کے ترجمان مفتی محمود خان کے مطابق، ’’ہم نے یہ رپورٹ ابھی تک دیکھی نہیں ہے لیکن اگر اس میں اس طرح کے دعوے کیے گئے ہیں تو یہ واقعتاً جھوٹے، من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔‘‘

45 صفحات پر مبنی ہیومن رائٹس واچ کی اس رپورٹ میں ڈھاکا حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ گھٹنوں کو توڑنے اور مخالفین کو شدید زخمی کرنے کے الزامات کی فوری طور پر آزاد، خودمختار اور غیر جانبدرانہ طریقے سے تحقیقات کرائے۔ بریڈ ایڈمز نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پولیس پر یہ واضح کر دیں کہ پولیس ماورائے عدالت قتل اور مخالفین پر تشدد جیسے واقعات سے بچ نہیں سکے گی۔