1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گوانتانامو سے مزید پانچ قیدیوں کی قزاقستان منتقلی

مقبول ملک31 دسمبر 2014

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے مطابق کیوبا کے جزیرے پر قائم امریکی حراستی کیمپ گوانتانامو سے مزید پانچ قیدیوں کو بیرون ملک منتقل کر دیا گیا ہے۔ قزاقستان بھیجے گئے ان قیدیوں میں سے دو کا تعلق تیونس سے اور تین کا یمن سے ہے۔

https://p.dw.com/p/1EDYj
تصویر: picture alliance/dpa

واشنگٹن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق امریکی حکام نے بتایا ہے کہ گوانتانامو کی جیل میں زیر حراست مشتبہ دہشت گردوں میں سے ان پانچ قیدیوں کو ایک امریکی فوجی طیارے کی ذریعے عالمی وقت کے مطابق آج بدھ کی صبح سوا چار بجے قزاقستان بھیج دیا گیا۔

ان مشتبہ دہشت گردوں کی سابق سوویت یونین کی جمہوریہ قزاقستان منتقلی امریکی صدر باراک اوباما کی ان کوششوں کا حصہ ہے، جو وہ گوانتانامو کی متنازعہ امریکی جیل کی بندش کے لیے کر رہے ہیں۔ یہ حراستی کیمپ امریکا پر گیارہ ستمبر دو ہزار ایک کے دہشت گردانہ حملوں کے چند ماہ بعد مختلف ملکوں سے گرفتار کیے گئے مشتبہ دہشت گردوں کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

ان پانچ قیدیوں کی قزاقستان منتقلی کے موقع پر واشنگٹن میں اوباما انتظامیہ کے ایک اہلکار نے کہا، ’’ہم نے یہ تہیہ کر رکھا ہے کہ گوانتانامو کیمپ میں زیر حراست افراد کی تعداد میں بڑی ذمےد اری کے ساتھ کمی کی جائے گی۔ آئندہ ہفتوں میں وہاں سے مزید قیدیوں کی بیرون ملک منتقلی موقع ہے۔‘‘

پینٹاگون کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق جن پانچ قیدیوں کو خلیج گوانتانامو کی اس امریکی جیل سے قزاقستان منتقل کیا گیا ہے، ان کے ناموں کی منظوری امریکی حکومت کی مختلف ایجنسیوں کے اہلکاروں پر مشتمل ایک ٹاسک فورس نے تفصیلی جائزے کے بعد متفقہ طور پر دی تھی۔

Demonstration für Schließung von Guantanamo USA
گوانتانامو جیل کی بندش کے لیے انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے بار بار احتجاجی مظاہرے بھی کیے جاتے رہے ہیں، فائل فوٹوتصویر: Reuters

کیوبا کے جزیرے کے جنوب مشرق میں خلیج گوانتانامو کے کنارے امریکی بحریہ کے ایک اڈے پر قائم کیے گئے اس حراستی کیمپ سے تیونس سے تعلق رکھنے والے دو اور یمن سے تعلق رکھنے والے ان تین قیدیوں کی منتقلی کے بعد اب اس جیل میں موجود قیدیوں کی تعداد 127 رہ گئی ہے۔ ساتھ ہی اس سال کے دوران گوانتانامو کی جیل سے دوسرے ملکوں کو بھیجے گئے مشتبہ دہشت گردوں کی تعداد بھی بڑھ کر اب 28 ہو گئی ہے۔

پینٹاگون کے ذرائع نے یہ نہیں بتایا کہ واشنگٹن حکومت کے قزاقستان کے ساتھ ان قیدیوں کی وہاں منتقلی سے متعلق طے پانے والے معاہدے کی تفصیلات کیا ہیں یا قزاقستان کی حکومت اپنے ہاں ان قیدیوں کے سلسلے میں کس طرح کے سکیورٹی اقدامات کی پابند ہو گی۔

جن پانچ قیدیوں کو قزاقستان بھیجا گیا ہے، ان پر دوران حراست کسی بھی عدالت میں کبھی کوئی مقدمہ نہیں چلایا گیا تھا۔ وہ گوانتانامو کی اس امریکی جیل میں گیارہ سال سے بھی زائد عرصے تک زیر حراست رہے، جس کی شدید مخالفت کرتے ہوئے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کئی گروپ اور تنظیمیں اسے قانون کی پہنچ سے دور ایک تاریک گڑھے یا ’لیگل بلیک ہول‘ کا نام دیتے ہیں۔

گوانتانامو کی یہ بدنام زمانہ امریکی جیل 11 جنوری 2002ء کے روز قائم کی گئی تھی اور آج سے قریب ڈیڑھ ہفتے بعد اس کے قیام کو 13 برس ہو جائیں گے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید