گوانتانامو سے دس قیدی عمان پہنچا دیے گئے
16 جنوری 2017مسقط سے سولہ جنوری کے روز ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق کیوبا کے جزیرے پر خلیج گوانتانامو کے امریکی فوجی حراستی مرکز سے عمان منتقل کیے جانے والے ان قیدیوں کو فی الحال عبوری طور پر عمان میں رکھا جائے گا لیکن اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی کہ مستقل طور پر ان افراد کو کہاں رکھا جائے گا، جو مشتبہ دہشت گردوں کی حیثیت سے برسوں تک گوانتانامو کی جیل میں امریکی فوج کی حراست میں رہے۔
گوانتانامو سے چار قیدیوں کی فوری سعودی عرب منتقلی کا اعلان
گوانتانامو: آٹھ افغانوں کو غلط الزامات میں قید رکھا گیا
گوانتاناموبے کے 15 قیدی متحدہ عرب امارات پہنچ گئے
گوانتانامو کے نو یمنی قیدی سعودی عرب منتقل
اے ایف پی نے لکھا ہے کہ ان دس قیدیوں کی گوانتانامو کیمپ سے عمان منتقلی ایک ایسے وقت پر عمل میں آئی ہے، جب امریکی صدر باراک اوباما کے عہدہٴ صدارت کی دوسری مدت چند روز بعد بیس جنوری کو اپنے اختتام کو پہنچ رہی ہے۔ اوباما نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنے دور صدارت میں گوانتانامو کا یہ حراستی مرکز بند کر دیں گے، تاہم مختلف وجوہ کی بناء پر وہ اپنا یہ اعلانیہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
مسقط سے موصولہ رپورٹوں میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان دس قیدیوں کی منتقلی کے بعد اب گوانتانامو کی جیل میں موجود باقی قیدیوں کی تعداد 45 رہ گئی ہے۔
یہ اندازہ امریکی محکمہٴ دفاع کے اس بیان کی روشنی میں لگایا گیا ہے، جس کے مطابق اسی مہینے چھ جنوری کے روز جب یمن سے تعلق رکھنے والے گوانتانامو کے چار قیدیوں کو کیوبا کے جزیرے سے سعودی عرب منتقل کیا گیا تھا، تو پینٹاگون نے کہا تھا کہ تب اس امریکی فوجی کیمپ میں موجود قیدیوں کی تعداد 55 رہ گئی تھی۔
عمان کی وزارت خارجہ کے پیر کے روز جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ان قیدیوں کو اس خلیجی عرب ریاست نے امریکی صدر باراک اوباما کی خصوصی درخواست پر اپنے ہاں قبول کیا۔ قیدیوں کی اس منتقلی کے بارے میں خود پینٹاگون نے کچھ بھی کہنے سے احتراز کیا۔