1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کے مبینہ سربراہ گرفتارETA

17 نومبر 2008

اسپین میں سرگرم عمل باسک علیحدگی پسند تنظیم ETA کے مبینہ سربراہ کو جنوب مغربی فرانس میں گرفتارکرلیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Fwa7
ہسپانوی عسکری تنظیم کے مبینہ سربراہ Txeroki پرگزشتہ برس دسمبر میں جنوبی فرانس میں دو ہسپانوی فوجی اہلکاروں کو قتل کرنے کا الزام ہے۔تصویر: picture-alliance/dpa

فرانس کی وزارت داخلہ کے مطابق ETA کےGarkoitz Aspiazu Rubina عرف Txeroki کو ایک خاتون کے ہمراہ گرفتار کیا گیا۔ فرانسیسی پولیس کے مطابق ETA کے رہنماؤں کی گرفتاریوں کے سلسلہ میں Txeroki کے گرفتاری ایک اہم ترین پیش رفت ہے۔ اس سے پہلے رواں سال مئی میں اسی تنظیم کے اہم کمانڈرFrancisco Javier Lopez Pena کو فرانسیسی شہرBordeaux سے گرفتارکر لیا گیا تھا۔

Ein Mädchen protestiert gegen die ETA
ہسپانوی وزیراعظم Jose Luis Rodriguez Zapatero نے میڈرڈ میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا : ’’ آج ETA کمزور ہو چکی ہے اور اسپین میں جمہوریت مضوبط ۔تصویر: dpa

اس حوالے سے ہسپانوی وزیراعظم Jose Luis Rodriguez Zapatero نے میڈرڈ میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا : ’’ آج ETA کمزور ہو چکی ہے اور اسپین میں جمہوریت مضوبط ۔ ایسا نہیں کہ اب ETA کی حملے کی صلاحیت ختم ہو گئی ہے، ایسا بھی نہیں کہ یہ اب ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتی، مگر Txeroki کی گرفتاری اس تنظیم کے لئے ایک بڑا دھچکا ضرور ہو گی۔‘‘

ہسپانوی عسکری تنظیم کے مبینہ سربراہ Txeroki پرگزشتہ برس دسمبر میں جنوبی فرانس میں دو ہسپانوی فوجی اہلکاروں کو قتل کرنے کا الزام ہے۔ عسکری تنظیم ’ایٹا‘ گزشتہ چار دہائیوں سے اسپین کے شمال اور فرانس کے جنوب مغربی حصوں میں ایک علیحدہ باسک ریاست کے لئے سرگرم عمل ہے۔ اس مسلح جدوجہد کے دوران اب تک کوئی 800 سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔