1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیا یہ ٹکڑا پُر اسرار طور پر لاپتہ پرواز کے ملبے کا ہے؟

عابد حسین30 جولائی 2015

گزشتہ برس ملائیشیا ایئر لائنز کی لاپتہ ہو جانے والی پرواز MH 370 کے ممکنہ ملبے کا ایک بڑا ٹکڑا ایک افریقی جزیرے کی ساحلی پٹی سے ملا ہے۔ اِن ٹکڑوں کی تصاویر کے لیبارٹری ٹیسٹ شروع کر دیے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1G7Oj
ری یونین جزیرے سے ملنے والے ٹکڑے کو سکیورٹی اہلکار سنبھالے ہوئےتصویر: Getty Images/AFP/Y. Pitou

ممکنہ ملبے کا جو ٹکڑا دستیاب ہوا ہے، وہ دو میٹر لمبا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ بڑا ٹکڑا گم شدہ بوئنگ ٹرپل سیون کے پَر کا ایک حصہ ہو سکتا ہے۔ اِس ٹکڑے سے چھوٹی چھوٹی سیپیاں خاصی بڑی تعداد میں چِپکی ہوئی تھیں۔

آسٹریلیا نے بدھ کے روز اِس ٹکڑے کی دستیابی کو ایک انتہائی اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔ ملائیشین ایئر لائنر کی تلاش گزشتہ سولہ ماہ سے جاری ہے۔ یہ ٹکڑے براعظم افریقہ کے بڑے جزیرے مڈغاسکر کے مشرق میں واقع ری یونین آئی لینڈ سے ملا ہے۔ ری یونین آئی لینڈ نامی یہ جزیرہ فرانسیسی ملکیت میں ہے۔ یہ جزیرہ بوئنگ ہوائی جہاز کے لاپتہ ہونے کے مقام سے پانچ ہزار کلومیٹر دور ہے۔

آسٹریلیا کے نائب وزیراعظم اور ٹرانسپورٹ منسٹر وارن ٹُس نے اِس ٹکڑے کی دریافت کا ذکر ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ وارن ٹُس نے لاپتہ ہوائی جہاز کے ملبے کی تلاش میں اِسے ایک اہم اور بڑی پیش رفت ضرور قرار دیا لیکن یہ کہنے سے گریز کیا کہ یہ ٹکڑا یقینی طور پر بوئنگ طیارے کا حصہ ہے۔ آسٹریلوی وزیر کے مطابق اِس بات کا قوی امکان ہے کہ تباہ ہونے والے ہوائی جہاز کے ٹکڑے ری یونین جزیرے تک پہنچ گئے ہوں۔ ایم ایچ 370 پرواز گزشتہ برس برس آٹھ مارچ کو لاپتہ ہو ئی تھی۔ لاپتہ ہونے والا ہوائی جہاز بوئنگ 777 تھا۔ ملائیشین ہوائی کمپنی کی پرواز MH 370 کوالالمپور سے چینی دارالحکومت بیجنگ جاتے ہوئے لاپتہ ہو گئی تھی۔ اِس جہاز پر عملے سمیت کُل 239 مسافر سوار تھے۔

Malaysia Airline / MH 370 / Plakat
بوئنگ 777تصویر: Reuters

اندازوں کے مطابق ملائیشین ایئر لائنز کا بوئنگ طیارہ بحر ہند میں کہیں گر کر تباہ ہو گیا تھا لیکن تباہ ہونے کے درست مقام کا تعین بھی نہیں کیا جا سکا ہے۔ اِس باعث پرواز کی گمشدگی ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔ ملائیشین وزارتِ ٹرانسپورٹ نے بتایا ہے کہ کوالالمپور حکومت کی ایک خصوصی ٹیم ری یونین جزیرے کے لیے روانہ کر چکی ہے۔ یہی ٹیم دو میٹر لمبا ٹکڑا ساتھ لے جائے گی۔ اِس بیان کے مطابق اس بات کا قوی امکان ہے کہ دستیاب ہونے والا ٹکڑا گم شدہ طیارے کے ونگ کا حصہ ہے۔ ملائیشیا کی وزارت ٹرانسپورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ جھوٹی امید نہیں دلانا چاہتے، ویسے بھی جب تک ناقابلِ تردید ثبوت میسر نہیں ہوتے، تب تک کچھ بھی حتمی نہیں ہے۔

آسٹریلوی وزیر ٹرانسپورٹ وارن ٹُس نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ ٹکڑے کی تصاویر کا آسٹریلوی لیبارٹریز میں گہرا مطالعہ جاری ہے۔ ٹُس کے مطابق یہ بوئنگ ٹرپل سیون کا ’’ فلیپرون’’ یا ونگ کا اوپری حصہ ہو سکتا ہے۔

سمندری حیات کے ماہرین بھی اِس ٹکڑے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ملائیشین ایئر لائنز کئی اہم بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر گم شدہ طیارے کی تلاش میں شریک ہے۔ امریکی نیوز چینل سی این این نے بوئنگ طیارہ ساز کمپنی کے حوالے سے بتایا ہے کہ طیارہ ساز ادارے کا خیال ہے کہ یہ ٹکڑا لاپتہ بوئنگ طیارے کے ’’فلیپرون‘‘ سے مماثلت ضرور رکھتا ہے۔ دریں اثناء فرانس کے شہری ہوا بازی کے ادارے کا کہنا ہے کہ ری یونین سے ملنے والے ٹکڑے کے بارے میں حتمی طور پر ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے اور یہ امکاناً گم شدہ بوئنگ کا ہو سکتا ہے۔