کویت میں قائم امریکی فوجی اڈے پر مبینہ حملوں کی سازش پکڑی گئی
12 اگست 2009مبینہ طور پر ان افراد کا تعلق دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے بتایا گیا ہے۔ وزرات داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ افراد امریکی فوجی اڈے عرفجان کیمپ، سرکاری عمارتوں اور دیگر اہم تنصیبات پر بم حملے کرنے کا منصوبہ رکھتے تھے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان افراد نے گرفتاری کے بعد اقبال جرم کر لیا ہے۔
دوسری طرف واشنگٹن میں محکمہ دفاع کے ترجمان نے بھی تصدیق کی ہے کہ کویت میں تعینات امریکی فوجیوں پر حملے کی سازش کی گئی۔ تاہم بیان میں کہا گیا کہ یہ واضح نہیں کہ گرفتار کئے گئے افراد کا تعلق القاعدہ سے ہے یا نہیں اور مزید یہ کہ کیا یہ دہشت گرد واقعتا عرفجان کیمپ کو نشانہ بنانا چاہتے تھے یا نہیں۔
تیل سے مالا مال خلیجی ملک کویت میں اس وقت تقریبا پندرہ ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔ عراق میں امریکی فوجی کمک کی ترسیل کےساتھ ساتھ وہاں امریکی فوجیوں کی آمد و رفت کے لئے کویت کا عرفجان کمپ ایک اہم اڈہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ کیمپ کویتی دارالحکومت سے تقریبا ستر کلو میٹر دور سعودی عرب کی سرحد کے قریب ایک صحرا میں واقع ہے۔ 2003 ء میں امریکی افواج نے اسی کیمپ کو اڈہ بناتے ہوئےعراق پر فضائی حملے شروع کئے تھے۔
دریں اثناء عرب ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ یہ دہشت گردانہ حملے مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان میں کئے جانے تھے۔ مشتبہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے بعد امریکی محکمہ دفاع کے پریس سیکریٹری Georff Morell نے کویتی حکومت اور ریاستی سیکیورٹی ایجنسیوں کی تعریف کرتے ہوئے انہیں مباکباد دی ہے ۔
دہشت گردی کے اس تازہ ترین منصوبے کے انکشاف سے قبل حال ہی میں اپنے دورہ امریکہ کے دوران کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح نے امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کی تھی۔ کویت تیل پیدا کرنے والا ایک اہم ملک ہے جہاں یومیہ تقریبا 2.2 ملین بیرل خام تیل پیدا ہوتا ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گل