1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کویت میں اب خواتین کے لئے اکیلے سفر کرنا قانونی

22 اکتوبر 2009

کویت کی خواتین اب اپنے شوہر یا محرم کی اجازت کے بغیر یعنی اکیلے بھی سفر کر سکتی ہیں۔

https://p.dw.com/p/KCUf
خواتین مستقبل میں محرم کی مرضی کے بغیر بھی پاسپورٹ اور سفری اجازت نامے حاصل کرسکیں گیتصویر: AP

کویت کی آئینی عدالت نے ایک تاریخی فیصلے میں اب خواتین کو یہ حق دیا ہے، جس سے وہ مستقبل میں محرم کی مرضی کے بغیر بھی پاسپورٹ اور سفری اجازت نامے حاصل کرسکیں گی۔

اس سے پہلے سن 1962ء کے ایک قانون کے مطابق اس خلیجی ریاست میں عورتوں کو سفر کرنے سے قبل محرم کی اجازت درکار ہوتی تھی۔ کویت کی سب سے بڑی عدالت نے منگل کے روز اپنے فیصلے میں کہا کہ سن 1962ء کے قانون میں سفر سے متعلق شق خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف تھی۔

Katar Frau vor Skyline von Doha
اس خلیجی ریاست میں عورتوں کو سفر کرنے سے قبل محرم کی اجازت درکار ہوتی تھیتصویر: AP

فاطمہ الباغلی نامی ایک خاتون نے عدالت میں عرضی داخل کی تھی کہ اسے اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر سفر کرنے کا حق دیا جائے۔ خبر رساں ادارے APکے مطابق فاطمہ کے شوہر نے اس کا اور اپنے تین بچّوں کے پاسپورٹ اور دیگر ضروری کاغدات زبردستی اپنے پاس رکھے ہوئے تھے۔ فاطمہ کے مطابق اس کے شوہر کے اس اقدام کے باعث وہ ملک سے باہر نہیں جاسکی۔

فاطمہ سے پہلے بھی سینکڑوں خواتین نے عدالت میں عرضیاں داخل کر رکھی تھیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ انہیں اکیلے سفر کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

سن 2005ء میں ایک عدالتی فیصلے میں کویت کی خواتین کو پہلی بار ووٹ ڈالنے اور انتخابات میں حصّہ لینے کا حق دیا گیا تھا۔ اسی وجہ سے رواں سال کویت کی تاریخ میں پہلی بار وہاں چار خواتین منتخب ہوکر پارلیمان میں پہنچیں۔

خاتون اراکین پارلیمان اور حقوق انسانی کے کارکنوں نے کویت کی آئینی عدالت کے تازہ فیصلے کو آئینی اصولوں اور خواتین کی آزادی کے حوالے سے ایک اور بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

خبر رساں ادارے

ادارت: گوہر نذیر گیلانی