1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سائنسفرانس

کوکیز: فرانس میں فیس بُک اور گوگل پر بڑا جرمانہ

6 جنوری 2022

فرانس کے قومی کمیشن برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آزادی نے انٹرنیٹ کی معروف ترین کمپنیوں گوگل اور فیس بُک پر بھاری جرمانے عائد کر دیے ہیں۔ یہ جرمانے انٹرنیٹ کوکیز کے حوالے سے عائد کیے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/45Dwz
UK Google Büro London
تصویر: Hannah McKay/REUTERS

آن لائن پرائیویسی کے تحفظ کے فرانسیسی ادارے نیشنل کمیشن برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور فریڈم نے آن لائن کوکیز کے غلط استعمال پر گوگل اور فیس بک پر بھاری جرمانے عائد کر دیے ہیں۔ کوکیز ایسے پروگرام ہوتے ہیں جو ویب سائٹ صارف کے سسٹم پر کاپی کرتی ہے اور اس کی بنیاد پر نہ صرف صارف کی آن لائن ایکٹیویٹی پر نظر رکھی جا سکتی ہے بلکہ صارف کو طے شدہ اشتہارات بھی دکھائے جاتے ہیں۔

فرانسیسی ادارے 'نیشنل کمیشن فار انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ فریڈم‘ یا سی این آئی ایل نے آج جمعرات چھ جنوری کو معروف انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل کو  150 ملین یورو کا ہرجانہ کر دیا۔  یہ ادارہ جس کا بنیادی مقصد فرانس  میں صارفین کی آن لائن  پرائیویسی کو یقینی بنانا ہے کا کہنا ہے کہ  فیس بک، یو ٹیوب اور گوگل عوام کو اس بات کا انتخاب نہیں دیتے کہ وہ آن لائن کوکیز کو رد کرسکیں بلکہ انہیں ہر حال میں ان کوکیز کو قبول کرنا ہوتا ہے۔

گوگل کمپنی جس کے پاس یوٹیوب کی ملکیت بھی ہے پر اس بار 150 ملین یورو کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ 2020ء میں بھی انہی بنیادوں پرگوگل پر 100 ملین یورو کا ہرجانہ  عائد کیا گیا تھا۔

ان دونوں اداروں کو تین ماہ کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ یورپی یونین کی وضع کردہ ہدایات آن لائن کوکیز کے استعمال کا طریقہ اختیار کریں بصورت دیگر انہیں یومیہ ایک لاکھ یورو کا ہرجانہ ادا کرنا پڑے گا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گوگل کمپنی  نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ فرانسیسی کمیشن کے ہدایات کے مطابق  اپنے کوکیز کا آپشن منتخب کرنے کا طریقہ کار تبدیل کردے گا۔ اس کمپنی کا مزید کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کے صارفین کے توقعات کے مطابق نئی تبدیلیاں کی جائیں گی اور وہ سی این آئی ایل کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔

Facebook Logo
فیس بک پر 60 ملین یورو کا ہرجانہ عائد کیا گیا ہے۔تصویر: Jakub Porzycki/imago images/NurPhoto

یورپی یونین میں صارفین کی پرائیویسی کے حوالے سے پہلے ہی موجود قوانین کے مطابق ادارے اپنے کنزیومرز کو ان کوکیز کے بارے میں مکمل آگاہی دینے کے پابند ہیں اور ان کے استعمال کے لیے صارف کی اجازت ضروری ہے۔  نیشنل کمیشن برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور فریڈم کا الزام ہے کہ ایسی کمپنیز عموماﹰ ان کوکیز کو قبول کرنے کا عمل انہیں مسترد کرنے سے زیادہ آسان بناتے ہیں تاکہ لوگ انہیں با آسانی قبول کر لیں۔ 

2020ء میں اسی ادارے نے ایمازون پر ایسا ہی الزام لگاتے ہوئے 60 ملین یورو ہرجانہ عائد کیا تھا۔ سی این آئی ایل کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سال ایمازون کو 60 باقاعدہ نوٹس بھی جاری کیے تھے۔

ر ب/ا ب ا(اے ایف پی، روئٹرز)