کولمبیا یونیورسٹی میں پاکستان کو درپیش چیلنجز پر مذاکرہ
23 اپریل 2018سوچ کی جانب سے رواں برس منعقد کیے جانے والے مذاکرے کا موضوع تھا ’پاکستان کا تخليقی مقصد اور جناح کی قوم کی از سر نو جستجو‘۔ اس عنوان کے تحت مختلف موضوعات پر مکالمت ہوئی جس ميں پاکستان کا مستقبل اور اس ميں کشمير کا کردار، جنوبی ايشيا ميں اقليتوں کی مذہبی آزادی اور پاکستان ميں ايل جی بی ٹی کميونٹی کی بڑھتی ہوئی شرح آبادی اور اس سے متعلق مسائل جيسے اہم موضوعات شامل تھے۔
اس سمپوزيم سے کلیدی خطاب شہباز تاثير نے کیا۔ شہباز تاثير پنجاب کے مقتول گورنر، سلمان تاثير کے بيٹے ہيں اور وہ پانچ برس تک ازبکستان اسلامک موومنٹ اور پھر طالبان کی قيد میں رہے تھے۔ ان کا خطاب ان کے اس وقت کی روداد سے متعلق تھا۔ اس سمپوزيم ميں ذوالفقار علی بھٹو جونيئر نے بھی شرکت کی۔ اس سمپوزيم کے کچھ اہم پينلسٹ سے ڈی ڈبليو اردو کی نمائندہ مونا کاظم شاہ نے خصوصی گفتگو کی جو آپ ان ويڈيو لنکس پر ديکھ سکتے ہيں۔
کپل دیو
صحافی، انسانی حقوق کے کارکن اور بلاگر
یاسر لطیف ہمدانی
ایڈووکیٹ، وزٹنگ فیلو، ہاورڈ لاء اسکول
بینا سرور
صحافی، ڈاکومینٹری فلم میکر اور ’امن کی آشا‘ کی روح رواں
پروفیسر ڈاکٹر نائلہ علی خان
مصفنہ اور کشمیری امور کی ماہر