1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کولمبو کا تامل ٹائیگرز کے اثاثوں کی واپسی کا مطالبہ

21 اگست 2009

کولمبو میں سری لنکا کی وزارت دفاع نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ علیٰحدگی پسند تامل ٹائیگرز کے دوسرے ممالک میں موجود کئی ملین ڈالر مالیت کے اثاثے سری لنکا کے حوالے کئے جائیں۔

https://p.dw.com/p/JFt8
وزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ ایک تصویر میں تامل علاقوں سے برآمد کیا جانے والا اسلحہتصویر: AP

سری لنکا کے سیکریٹری دفاع گوتابایا راجا پاکسے کی جانب سے یہ مطالبہ تامل ٹائیگرز کی تنظیم کے نئے سربراہ کی گرفتاری کے چند ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔ سالہا سال تک تامل ایلام کے لبریشن ٹائیگرز کی قیادت کرنے والے پربھاکرن کی اسی سال گرمیوں میں ہلاکت کے بعد ایک سینئر تامل لیڈر پٹمانتھن نےLTTE کی کمان سنبھالی تھی تاہم انہیں ایک خفیہ آپریشن کے دوراں جنوب مشرقی ایشیا کے ایک ملک سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔

Der Tamilische Rebellenführer Velupillai Prabhakaran im Februar 2009
سالہا سال تک تامل ایلام کے لبریشن ٹائیگرز کی قیادت کرنے والے پربھاکرن کی اسی سال گرمیوں میں ہلاکت ہو گئی تھیتصویر: AP

کولمبو حکومت کے ذرائع یہ بتانے سے مسلسل گریزاں رہے کہ پٹمانتھن کو کس ملک سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پٹمانتھن اس وقت سری لنکا کے سیکیورٹی اداروں کی تحویل میں ہیں اور ان سے تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔ پٹمانتھن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ LTTE کے لئے تین عشروں تک بڑے پیمانے پر ہتھیار اور گولہ بارود مہیا کرنے کا کام کرتے رہے۔

کولمبو میں ملکی وزارت دفاع کے ذرائع کا کہنا ہے:’’پٹمانتھن بہت تجربہ کار شخص ہیں۔ اسی لئے ان سے معلومات کا حصول بہت مشکل کام ہے اور ان سے یہ معلومات بہت آہستہ آہستہ حاصل ہو رہی ہیں۔‘‘

Sri Lanka Tamilen mit Flagge
سری لنکا میں حکومتی فورسز اور تامل ٹائیگروں کے درمیان جاری رہنے والی لڑائی ایشیا کی تاریخ کی سب سے طویل خانہ جنگی کہلاتی ہےتصویر: AP

سرکاری حکام یہ دعوے کرتے ہیں تامل باغیوں کے لئے ہتھیاروں کی خریداری کو یقینی بنانے کے لئے پٹمانتھن ملک سے باہر مالی وسائل کے حصول اور باغیوں کے جنگی منصوبوں کی فنڈنگ کے لئے ایک بڑا نیٹ ورک چلا رہے تھے۔ حکام کے مطابق LTTE نے کئی ملکوں میں بہت سی سپر مارکیٹوں، پٹرول پمپوں اور کئی دیگر شعبوں میں وسیع تر سرمایہ کاری کر رکھی ہے جہاں سے اسے کثیر رقوم ملتی رہی ہیں۔

کولمبو حکومت کے ذرائع کا مئوقف ہے کہ کئی ملکوں میں لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلام پر ایک تنظیم کی حیثیت سے لگائی گئی پابندیوں کے باعث یہ سرمایہ کاری مختلف ناموں سے کی گئی۔ ملکی وزارت دفاع کے مطابق تامل ٹائیگرز کے ایسے اثاثوں کی کل مالیت 300 ملین ڈالر سے لے کر ایک بلین ڈالر کے قریب تک بنتی ہے۔

Sri Lanka Kampf gegen Tamil Tigers
مئی کے مہینے میں حکومت فورسز نے حتمی آپریشن کے بعد تامل ٹائیگروں کی شکست کا اعلان کیا تھاتصویر: picture-alliance / dpa

اس تناظر میں سال رواں کی دوسری سہ ماہی میں کی گئی اور حکومت کی طرف سے بہت کامیاب قرار دی جانے والی باغیوں کے خلاف ملکی فوج کی بھر پور کارروائی کے بعد کولمبو نے اب بین الاقوامی برادری سے یہ مطالبے کرنا شروع کر دئے ہیں کہ تامل ٹائیگرز کی شکست کے بعد یہ جملہ اثاثے سری لنکا کی حکومت کو منتقل کئے جانا چاہیئں۔

کئی ہفتوں تک جاری رہنے والی، شمالی سری لنکا میں تامل باغیوں کے خلاف اس فوجی کارروائی میں ہزاروں عسکریت پسندوں کے ساتھ ساتھ بے شمار شہری بھی مارے گئے اور لاکھوں افراد بے گھر بھی ہو گئے تھے۔

اس جنگی آپریشن کی تکمیل اور باغیوں کے رہنما پربھاکرن کی ہلاکت کے بعد مئی کے مہینے میں حکومت نے یہ اعلان کر دیا تھا کہ جنوبی ایشیا کی اس جزیرہ ریاست کے شمال میں قریب تین دہائیوں تک جاری رہنے والی خانہ جنگی پر بالآخر قابو پا لیا گیا ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : مقبول ملک