1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوالالمپور جام، ہزاروں ملائیشین شہر کے قلب میں جمع

عابد حسین29 اگست 2015

ملائیشیا کے دارالحکومت میں وزیراعظم کے خلاف کرپشن الزامات کے تناظر میں ہزاروں افراد ایک بڑے مظاہرے میں شریک ہیں۔ یہ دو روزہ احتجاج کا حصہ ہے۔ مظاہرین نے نجیب رزاق کے مستعفی ہونے کے علاوہ وسیع اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GNsG
Proteste gegen die Regierung in Kuala Lumpur Malaysia
تصویر: Reuters/E. Su

ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق کو گزشتہ کچھ عرصے سےکرپشن کے الزامات کا سامنا ہے۔ اِس کے تناظر میں آج دارالحکومت کے وسط میں ہزاروں مظاہرین جمع ہیں۔ بظاہر یہ احتجاج ہے لیکن منظر کسی میلے کا سا ہے۔ وسطی علاقہ تحریک کے رنگ کے باعث زرد دکھائی دے رہا ہے کیونکہ تقریباً تمام ہی مظاہرین زرد رنگت والی قمیضیں اور ٹی شرٹس پہنے ہوئے ہیں۔ احتجاج کا اہتمام کرنے والی سماجی تنظیم بیرسیح نے پلان کیا ہے کہ وہ ویک اینڈ کی رات میں مرکزی انڈیپینڈنٹ چوک پر قابض ہو جائیں گے۔ ہزاروں مظاہرین نے اجتماع میں شریک نہ ہونے کے حوالے سے پولیس کے انتباہ کو نظر انداز کر دیا ہے۔ اِس ریلی کو سکیورٹی حکام نے پہلے ہی خلافِ قانون قرار دے رکھا ہے۔

پولیس نے ریلی کو روکنے کے لیے سکیورٹی رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں لیکن مظاہرین اِنہیں عبور کر کے مرکزی چوک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ یہ مظاہرین موسیقی کے آلات بھی اٹھائے ہوئے ہیں۔ سیاسی تقاریر کے باوجود احتجاج کا مقام کسی میلے ٹھیلے کا نظارہ پیش کر رہا ہے۔ مظاہرین نے سیاسی و سماجی وسیح اصلاحات کے ساتھ ساتھ وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کئی مظاہرین اپنے چھوٹے بچوں کے ہمراہ احتجاج میں شریک ہیں۔ ملئیشین میڈیا کے مطابق ہفتے کی شام تک اِس دو روزہ احتجاج میں اسی ہزار سے زائد افراد جمع ہو چکے تھے۔ ملائیشیا کے بعض دوسرے شہروں میں بھی رزاق مخالف چھوٹے چھوٹے جلوس نکالے گئے۔

Kuala Lumpur/ Malaysia/ Absperrungen/ Proteste
پولیس نے ریلی کو روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی ضرور کیں لیکن مظاہرین اِنہیں عبور کر گئےتصویر: Reuters

یہ امر اہم ہے کہ وزیراعظم نجیب رزاق نے کی کابینہ نے اِس کا اعتراف کیا ہے کہ پراسرار انداز میں وزیراعظم کے ذاتی اکاؤنٹ میں سات سو ملین ڈالر جمع کروائے گئے تھے۔ یہ خطیر رقم سن 2013 میں جمع کروائی گئی تھی۔ اِس رقم کے بارے میں سب سے پہلے انکشاف وال اسٹریٹ جرنل نے کیا تھا۔ ملائیشین ابھی تک اِس رقم کے بارے میں حیران ہیں اور اب سماجی تنظیم بیرسیح نے کرپشن الزام کے تناظر میں اُن کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے اور ہزاروں افراد اِس کی تائید میں شریک ہیں۔ بیرسیح تنظیم ملکی انتخابی قوانین میں بھی تبدیلی کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ اِس کی سن 2012 میں نکالی گئی حکومت مخالف ریلی پولیس کے ساتھ جھڑپوں پر ختم ہوئی تھی۔

وزیراعظم کے اکاؤنٹ میں جمع کروائی جانے والی رقم کو کابینہ نے جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی عطیات مشرقِ وسطیٰ کے ذرائع نے دیے تھے۔ کابینہ نے اِن ذرائع کی تفصیل نہیں بتائی ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم کا ذاتی اکاؤنٹ اب بند کر دیا گیا ہے اور جمع کروائی گئی رقم کے بارے میں کوئی تفصیلات دستیاب نہیں ہیں۔ ملائیشیا کے مقبول رہنما مہاتیر محمد نے سیاسی عطیات کو لغو قرار دیا ہے۔ آج ہفتے کے روز اِس احتجاجی ریلی کی وزیراعظم نجیب رزاق نے مذمت کی ہے۔