1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوئٹہ میں بلوچ رہنما کا قتل

14 جولائی 2010

پاکستانی شہر کوئٹہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما حبیب جالب کو ہلاک کر دیا ہے۔ پارٹی کے سیکرٹری جنرل کی ہلاکت کے بعد بی این پی نے 40 روزہ سوگ اور تین روزہ پہیہ جام کا اعلان کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/OIp5
کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے کوئٹہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چوکس کر دیاتصویر: AP

کوئٹہ پولیس کے ایک اعلی افسر حامد شکیل نے بتایا کہ موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سیکریٹری جنرل اورسابق سینیٹر حبیب جالب پر اس وقت فائرنگ کی، جب وہ اپنے بچوں کو اسکول چھوڑنے جا رہے تھے۔ فائرنگ کے نتیجے وہ شدید زخمی ہو گئے۔ انہیں سول اسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

اس واقعے کے بعد بی این پی کے ہزاروں کارکن سول ہسپتال کے باہر جمع ہوگئے اور نعرے باز ی کرتے ہوئے سڑکیں بلاک کر دیں۔ بلوچ رہنما حکومت اور سیکیورٹی فورسز پر سینکٹروں بلوچ قوم پرستوں کو قتل اور اغوا کرنے کا الزام عائد کرتی ہے۔ مرحوم حبیب جالب کا تعلق بھی ان افراد میں سے تھا، جو قوم پرستوں کی بازیابی کی بات کرتے تھے۔ مرحوم پیشے کے اعتبار سے وکیل تھے۔

کوئٹہ پولیس کے مطابق حبیب جالب ہسپتال کے راستے میں ہی دم توڑ گئے تھے۔ ملزمان فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور فی الحال ملزمان کی شناخت کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا۔

گزشتہ برسوں کے دوران صوبہ بلوچستان میں عسکریت پسندی اور پر تشدد واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ساتھ ہی ہدف بنا کر قتل کرنے کے واقعات بھی بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ 2004ء سے بلوچ باغیوں کی جانب سے وسیع خود مختاری اور قدرتی گیس اور دیگر معدنیات سے حاصل ہونے والے منافع میں اضافے کے مطالبے کے بعد سےسینکڑوں افراد کو قتل کیا جا چکا ہے۔ ساتھ ہی گزشتہ برسوں کے دوران صوبے میں مذہبی انتہاپسندی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

.

اطلاعات کے مطابق حبیب جالب کے قتل کے خلاف صوبے کے کئی شہروں میں حالات کشیدہ ہیں اور انتظامیہ نے کوئٹہ میں قائم بلوچستان یونیورسٹی کو بھی دو دنوں کے لئے بند کر دیا ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چوکس کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : افسر اعوان