1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تاريخ

کرسمس ٹرین، مسیحیوں کے لیے تحفہ

بینش جاوید
22 دسمبر 2016

پاکستان میں مذہبی رواداری کے فروغ کے لیے کرسمس کے موقع پر اسلام آباد سے ایک ٹرین کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس ٹرین کے چلانے کا مقصد مسلم اکثریتی آبادی میں مذہبی عدم برداشت دور کرنے اور باہمی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔

https://p.dw.com/p/2UkZO
Pakistan Christmas Peace Train
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

یہ ٹرین کرسمس کی روشنیوں (Lights)  اور ایک سنو مین سے سجائی گئی ہے۔ اس ٹرین پر پاکستان کی کامیاب اور اہم مسیحی شخصیات کی تصاویر بھی ہیں تاکہ پاکستان کے لیے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جاسکے۔ پاکستانی حکومت کی رائے میں ان کی کوشش ہے کہ مسلمان اکثریتی ملک میں عوام کے ذہنوں کو اقلیتوں کے حوالے سے تبدیل کیا جاسکے۔

Pakistan Christmas Peace Train
س ٹرین پر پاکستان کی کامیاب اور اہم مسیحی شخصیات کی تصاویر بھی ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

پاکستان کی 200 ملین آبادی میں لگ بھگ 1.6 فیصد مسیحیوں پر مشتمل ہے۔ ایک عام تاثر یہی ہے کہ مسیحیوں کی اکثریت سیاسی و سماجی و اقتصادی مرکزی دھارے میں شامل نہیں ہے۔ بیشتر مسیحی برادری کے لوگ انتہائی کم تنخواہوں والی نوکریوں پر گزر بسر پر مجبور ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں سےکچھ کو توہین مذہب کے فوجداری قانون کا بھی سامنا رہتا ہے۔ کچھ مسیحی افراد کو اِس قانون کے تحت مجرم بھی قرار دیا جاچکا ہے۔

Pakistan Christmas Peace Train
یہ ٹرین کرسمس کی روشنیوں (Lights) اور ایک سنو مین سے سجائی گئی ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

پاکستان میں انسانی حقوق کے وزیر کامران مائیکل نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ’’ یہ ٹرین برداشت اور امن کی علامت ہے، سب کرسمس کو مل کر منائیں۔ یہ ٹرین جہاں جہاں رکے گی وہاں لوگ اسے دیکھنے آسکتے ہیں۔‘‘ ایگنس نامی ایک کیتھولک مسیحی خاتون، جو ٹرین کو دیکھنے اسلام آباد میں موجود تھیں کا کہنا ہے،’’ میرے لیے یہ محض ایک تقریب تھی، لیکن مجھے فخر ہے کیوں کہ یہ ایک پہلا قدم ہے، ہم دعا گو ہیں کہ مستقبل میں ہم کرسمس امن اور رواداری کے ساتھ منا سکیں گے۔‘‘

Pakistan Christmas Peace Train
پاکستان کی 200 ملین آبادی میں لگ بھگ 1.6 فیصد مسیحیوں پر مشتمل ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

اس ٹرین کو جمعرات کے روز اسلام آباد سے پشاور روانہ کیا گیا اور کرسمس کے روز یہ ٹرین لاہور سے پشاور جائے گی اور وہاں سے کراچی پہنچے گی۔ پاکستان میں مذہنی اقلیتوں پر تشدد اور ان کے ساتھ تعصب ایک عام رویے کا روپ دھار چکا ہے۔ اس برس لاہور میں ایسٹر کے موقع پر ایک تفریحی پارک میں کیے گئے ایک حملے میں 73 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے مسیحیوں کو نشانہ بنایا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں