1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل کے فرانسیسی اسکول میں ثقافتی شو کے دوران خودکش حملہ

مقبول ملک11 دسمبر 2014

افغان دارالحکومت کابل کے فرانسیسی انتظامیہ کے تحت کام کرنے والے ایک اسکول میں ایک تھیٹر پرفارمنس کے دوران کیے گئے خود کش بم حملے میں آج جمعرات کی شام ایک جرمن شہری ہلاک اور سولہ دیگر افراد زخمی ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/1E2pt
کابل کا فرانسیسی اسکول خود کش بم حملے کے بعدتصویر: Reuters/Mohammad Ismail

نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق اس تھیٹر شو کے موقع پر لاسیئم استقلال نامی اس اسکول کے اندر اور باہر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ افغان نائب وزیر داخلہ جنرل ایوب سالنگی نے اس خود کش حملے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ تھیٹر شو کے موقع پر اسکول کا آڈیٹوریم کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔

جنرل سالنگی کے مطابق خود کش بمبار ایک نوجوان تھا، جس کی عمر قریب سترہ سال تھی۔ انہوں نے کہا، ’’اس حملہ آور نے دھماکا خیز مواد والی خود کش جبیکٹ پہن رکھی تھی۔ اس نے خود کو اس عمارت کے اندر دھماکے سے اڑا دیا، جہاں حاضرین کی بڑی تعداد موجود تھی اور تھیٹر شو کی پرفارمنس جاری تھی۔‘‘

Afghanistan Kabul Theater Performance vor Selbstmordanschlag 11.12.2014
خود کش حملے سے قبل تھیٹر پرفارمنس کا ایک منظرتصویر: DW/Shadi Khan

نائب وزیر داخلہ کے بقول اس دھماکے میں مارا جانے والا واحد شخص بظاہر ایک غیر ملکی تھا، جس کی ابتدائی رپورٹوں کے مطابق شناخت کی کوشش کی جا رہی تھی۔ تاہم اس خود کش بم دھماکے کے کچھ دیر بعد ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں میں کہا گیا کہ ابتدائی چھان بین کے بعد افغان حکام نے تصدیق کر دی کہ کابل کے فرانسیسی اسکول میں خود کش بم حملے میں ہلاک ہونے والا شخص ایک جرمن شہری تھا۔ برلن میں جرمن دفتر خارجہ نے فوری طور پر کسی جرمن شہری کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی۔

کابل پولیس کے سربراہ عبدالرحمان رحیمی نے روئٹرز کو بتایا کہ خود کش بمبار ایک نابالغ نوجوان تھا جو سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کے باوجود اسکول آڈیٹوریم میں داخل ہونے میں اس لیے کامیاب ہو گیا کہ اس نے پکڑے جانے سے بچنے کے لیے دھماکا خیز مواد اپنے انڈرویئر میں چھپا رکھا تھا۔

Afghanistan Kabul Theater Performance vor Selbstmordanschlag 11.12.2014
اس پرفارمنس کی یہ دونوں تصویریں ڈی ڈبلیو شعبہ اردو کے کابل میں موجود نامہ نگار شادی خان سیف نے اتاریں، جو اس وقت ہال میں موجود تھےتصویر: DW/Shadi Khan

عبدالرحمان رحیمی نے مزید بتایا، ’’حملہ آور نے یہ بم دھماکا ہال میں موجود مہمانوں کے عین بیچ میں کرنے کے بجائے آڈیٹوریم کی سیڑھیوں پر کیا، اور غالباﹰ یہی وجہ ہے کہ اس حملے میں صرف ایک شخص ہلاک ہوا۔ دوسری صورت میں ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہو سکتی تھی۔‘‘

لاسیئم استقلال کابل کے انتہائی مشہور اور سب سے پرانوں ہائی اسکولوں میں سے ایک ہے اور اسی اسکول کے احاطے کے اندر کابل کا فرانسیسی ثقافتی مرکز بھی قائم ہے۔ اس اسکول کی حفاظت کا کام افغان فوج کے سپرد ہے اور عام طور پر اس جگہ کو اتنا محفوظ تصور کیا جاتا ہے کہ گزشتہ برس افغان صدارتی الیکشن سے قبل دو اہم انتخابی امیدواروں کے مابین مباحثے کا اہتمام اسی اسکول کے آڈیٹوریم میں کیا گیا تھا۔

اسی دوران جمعرات کی شام پیرس میں فرانسیسی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ کابل کے فرانسیسی اسکول میں آج کے خود کش بم حملے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید