1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل کے ايک ہوٹل پر حملہ، سکيورٹی دستوں کی کارروائی جاری

عاصم سلیم
20 جنوری 2018

کابل کے انٹر کانٹينينٹل ہوٹل پر بروز ہفتہ حملہ آوروں نے دھاوا بول ديا۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نجيب دانش نے اس حملے کی تصديق کرتے ہوئے بتايا کہ اس وقت سکيورٹی دستوں اور حملہ آوروں کے مابين فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

https://p.dw.com/p/2rE6a
Intercontinental-Hotel in Kabul
تصویر: picture alliance/dpa/S. Sabawoon

افغان دارالحکومت کابل کے پرتعيش ’انٹر کانٹينينٹل ہوٹل‘ پر ايک سے زائد حملہ آوروں نے ہفتے کی رات کارروائی کی۔ حکام کے مطابق اس وقت سکيورٹی دستوں کی جوابی کارروائی جاری ہے تاہم فی الحال صورتحال واضح نہيں۔ خبر رساں ادارے اے ايف پی سے بات چيت کرتے ہوئے افغان نيشنل ڈائريکٹوريٹ آف سکيورٹی کے اہلکاروں نے بتايا ہے کہ اس وقت کم از کم چار حملہ آور ہوٹل کی عمارت ميں موجود ہيں۔ ايسی اطلاعات بھی ہيں کہ ان ميں چند نے خود کش جيکٹيں پہن رکھی ہيں۔

قبل ازيں ايک افغان اہلکار نے اے ايف پی کو بتايا تھا کہ حملہ آوروں نے ہوٹل ميں داخل ہو کر مہمانوں پر فائرنگ شروع کر دی۔ علاوہ ازيں افغان نيشنل ڈائريکٹوريٹ آف سکيورٹی کے مطابق ہوٹل کی چوتھی منزل اس وقت آگ کی زد ميں ہے جس کی وجہ، فی الحال واضح نہيں۔ فوری طور پر کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع ہوصول نہيں ہوئی ہے۔ يہ بھی بتايا گيا ہے کہ ہوٹل کے چند مہمانوں نے دوسری منزل پر پناہ لی ہوئی ہے۔

کابل کے انٹر کانٹينينٹل ہوٹل پر سن 2011 ميں بھی حملہ کيا گيا تھا۔ اس وقت طالبان عسکريت پسندوں کے خود کش حملے ميں اکيس افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن ميں دس سويلين بھی شامل تھے۔