1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کابل میں کار بم حملہ، متعدد غیر ملکی فوجی ہلاک

29 اکتوبر 2011

ہفتے کے روز افغان دارالحکومت کابل میں نیٹو کے ایک فوجی قافلے پر ہونے والے ایک خودکش کار بم حملے میں کم از کم 13 غیر ملکی فوجی، ایک افغان پولیس اہلکار جبکہ تین شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/131WI
تصویر: AP

ہفتے کی صبح مقامی وقت کے مطابق صبح گیارہ بج کر 20 منٹ پر ہونے والے اس حملے میں غیر ملکی فوجیوں کے ایک کارواں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔ حکام کے مطابق حملہ آور ٹویوٹا کار میں سوار تھا اور اس کار میں دھماکہ خیز مواد رکھا گیا تھا۔ اس واقعے کے فوری بعد طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے اپنے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ کابل میں دارالامان سڑک پر پیش آنے والے اس واقعے میں متعدد غیر ملکی فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

کابل شہر کے مغرب میں قومی عجائب گھر کی عمارت کے قریب دھماکہ خیز مواد سے بھری ایک کار نیٹو قافلے سے ٹکرا دی گئی۔ واضح رہے کہ اس علاقے میں سابقہ رائل محل کی عمارت کے ساتھ ساتھ متعدد سرکاری دفاتر بھی قائم ہیں۔ حملے کے بعد علاقے کو نیٹو اور افغان سکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لے لیا ہے۔

ایک مغربی فوجی عہدیدار نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غیر ملکی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہلاک شدگان میں زیادہ تر امریکی فوجی تھے۔

Selbstmordanschlag in Kabul Afghanistan
اس حملے کے بعد آئی سیف فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیاتصویر: AP

دوسری جانب افغان وزرات داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے اس حملے میں ایک پولیس اہلکار اور تین شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، تاہم انہوں نے واقعے میں غیر ملکی فوجیوں کی تعداد کے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

ایک عینی شاہد نے فرانسیسی خبر رساں ادارے AFP کو بتایا کہ دھماکے کے بعد اس نے کم از کم دس غیر ملکی فوجیوں کی لاشیں دیکھیں، جبکہ دو ہیلی کاپٹروں کی مدد سے ہلاک شدگان اور زخمیوں کو جائے وقوعہ سے لے جایا گیا۔

مقامی ٹی وی چینل پر دکھائے جانے والے مناظر میں دھماکے کے مقام سے دھوئیں کے سیاہ بادل ابھرتے دکھائی دیے۔ مناظر میں فائر بریگیڈ کے ٹرک اور متعدد ایمبولینس گاڑیاں بھی جائے وقوعہ کی طرف جاتی اور آتی دکھائی دیں۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے، جب گزشتہ روز امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا تھا کہ افغانستان میں طالبان کے حملوں میں پہلی مرتبہ کمی واقع ہوئی ہے۔ پینٹاگون کی طرف سے جمعے کے روز امریکی کانگریس کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکی فوجی حملوں کے باعث طالبان کو اپنے مضبوط گڑھ ہلمند اور قندھار میں دوبارہ قدم جمانے کا موقع نہیں ملا۔ رپورٹ کے مطابق طالبان کی طرف سے گزشتہ پانچ برس سے حملوں میں مسلسل تیزی آ رہی تھی تاہم رواں برس مئی میں گزشتہ برس کے مقابلے میں ان میں کمی واقع ہوئی ہے۔

دریں اثناء افغانستان کے جنوب میں افغان فوج کی وردی میں ملبوس ایک شخص نے دو غیر ملکی فوجیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ نیٹو فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں ان ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اس حملے میں ملوث شخص کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں