1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈیوس نہ رہا ہوا تو حقانی کو نکال دیں گے، امریکی دھمکی

11 فروری 2011

دو پاکستانیوں کے قتل کے الزام میں قید امریکی باشندے ریمنڈ ڈیوس کا معاملہ گھمبیر ہوتا جا رہا ہے۔ ادھر پاکستان میں ڈیوس کے ریمانڈ میں توسیع کر دی گئی ہے تو دوسری جانب واشنٹگن نے سفارتی دباؤ میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10Fa7
تصویر: picture alliance/dpa

امریکی صدر باراک اوباما کے قومی سلامتی کی مشیر نے دھمکی دی ہے کہ اگر ریمنڈ ڈیوس کو رہا نہ کیا گیا تو امریکہ میں پاکستانی سفیر حسین حقانی کو ملک سے نکال دیا جائے گا۔ امریکی خبر رساں ادارے اے بی سی نیوز کے مطابق مشیر برائے سلامتی امور ٹوم ڈونیلون نے رواں ہفتے پیر کے روز حسین حقانی کو وائٹ ہاؤس بلا کر کہا کہ ڈیوس کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ اس سے قبل بھی امریکہ کی جانب سے ڈیوس کے رہائی کے حوالے سے مختلف انداز میں مطالبات کیے جا چکے ہیں۔

پاکستان میں امریکی سفیر کمیرون منٹر اس سلسلے میں صدر پاکستان آصف علی زرداری سے ملاقات کر چکے ہیں۔ امریکی سفیر کی جانب سے ریمنڈ ڈیوس کی فوری رہائی کے مطالبے پر صدر زرداری کا کہنا تھا کہ جب تک ڈیوس کا معاملہ عدالت میں ہے تب تک حکومت کچھ کرنے سے قاصر ہے۔

مشیر برائے سلامتی امور ٹوم ڈونیلون کی جانب سے سامنے آنے والے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں امریکی سفارت خانہ بند کر دیا جائے گا اور صدر زرداری کا مجوزہ دورہ امریکہ بھی منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا تاہم ایک سینئر امریکی اہلکار نے اے بی سی نیوز چینل پر نشر ہونے والی ان تفصیلات کی تصدیق کی ہے۔

امریکہ میں پاکستانی سفیر حسین حقانی نے واشنگٹن حکام کی جانب سےکسی قسم کی دھمکی یا ملک سے نکالے جانے کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔ ٹویٹرکے ذریعے حقانی نے بتایا ’’قومی سلامتی کے مشیر سمیت کسی امریکی اہلکار، یا سلامتی کے ادارے کی جانب سے ذاتی طور نہ تو کوئی دھمکی دی گئی ہے اور نہ ہی انتہائی اقدامات اٹھانے کے حوالے سے کچھ کہا گیا ہے‘‘۔

اسی دوران ایک پاکستان عدالت ریمنڈ ڈیوس کے ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کر دی ہے۔ پاکستانی پولیس کا کہنا ہے کہ ڈیوس غلط بیانی سےکام لے رہا ہے کہ اس نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی ہے۔ ڈیوس کو27 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ امریکہ کا مطالبہ ہے کہ اسے سفارتی استثٰنی دیتے ہوئے رہا کیا جائے کیونکہ وہ امریکی سفارت خانے کا ملازم ہے۔ تا ہم دوسری جانب پاکستانی ذرائع اس بات کی تردید کرتے آ رہے ہیں کہ ریمنڈ ڈیوس کا امریکی سفارتی عملے سے کوئی تعلق ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : امجد علی