1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈیموکریٹس کے نیشنل کنونشن کا آغاز ہو گیا

5 ستمبر 2012

امریکا میں ڈیموکریٹس کے نیشنل کنونشن کا آغاز منگل سے ہو گیا ہے، جس کا مقصد صدر باراک اوباما کو آئندہ مدت کے لیے صدارت کے منصب کے لیے بطور امیدوار توثیق ہے۔

https://p.dw.com/p/163h1
تصویر: Reuters

یہ کنونشن نارتھ کیرولائنا میں ہو رہا ہے۔ باراک اوباما صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے نامزدگی جمعرات کو قبول کریں گے۔

ڈیموکریٹک پارٹی کے نیشنل کنونشن کے پہلے دِن کی کارروائیوں میں خاتون اوّل میشل اوباما کی تقریر اہم رہی۔ انہوں نے باراک اوباما کو ایک اور مدت کے لیے بہتر صدر ثابت کرنے کے لیے ذاتی زندگی سے مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ زندگی کے تجربات ’آپ کو وہ بناتے ہیں جو آپ ہوتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا: ’’باراک امریکا کے خواب کو جانتا ہے کیونکہ اس نے اسے (خواب کو) جیا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ اس ملک میں ہر کسی کو ویسا ہی موقع ملے، چاہے ہم کوئی بھی ہوں، کہیں سے بھی ہوں، کیسے بھی دکھائی دیتے ہوں اور چاہے ہم کسی کو بھی پیار کرتے ہوں۔‘‘

انہوں نے نومبر کے انتخابات میں باراک اوباما کا سامنا کرنے والے ری پبلکن امیدوار مِٹ رومنی کا نام نہیں لیا، تاہم ان مشکلات کو بیان کیا جو انہوں نے اور باراک اوباما نے اپنی زندگیوں میں اٹھائیں۔

US Election nicht im Karussell verwenden!
باراک اوباما اور مِٹ رومنیتصویر: DW/dapd

اپنے شوہر کو آئندہ مدت صدارت کا اہل ثابت کرنے کے لیے کنونشن سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اپنی زندگی کی مشکلات کی وجہ سے ہی وہ امریکی عوام کے ان مسائل کو جانتے ہیں جن کے حل کی وہ کوشش کر رہے ہیں۔

میشل اوباما نے کہا: ’’باراک کی والدہ نے تنہا ہی ان کی پرورش کی، جن کے لیے اخراجات پورے کرنا مشکل تھا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ضرورت کے وقت باراک کے نانا نانی بھی مدد کے لیے پہنچے۔

انہوں نے مزید کہا: ’’باراک جانتا ہے کہ جب ایک خاندان مشکل اٹھاتا ہے تو اس کا کیا مطلب ہوتا ہے۔ لہٰذا آخر میں، باراک کے لیے، یہ مسائل سیاسی نہیں، یہ سب ذاتی ہیں۔ وہ جانتا ہے کہ اپنے بچوں، نواسے نواسیوں اور پوتے پوتیوں کے لیے کچھ زیادہ کی اُمید رکھنا کیا ہوتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا: ’’باراک کے لیے کامیابی کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کتنا پیسہ بناتے ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ لوگوں کی زندگیوں میں کیا تبدیلی لاتے ہیں۔‘‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میشل اوباما کی تقریر کا واضح مقصد باراک اوباما اور ان کے ری پبلکن حریف مِٹ رومنی کے درمیان تفریق کرنا تھا۔

باراک اوباما کا تعلق ایک غریب خاندان سے تھا جبکہ مِٹ رومنی ایک ارب پتی تاجر ہیں۔ ان کے والد جارج رومنی سابق صدارتی اُمیدوار اور امریکن موٹرز کے چیئرمین تھے۔

ng /aba (AFP)