1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈیم یان یک: نازی مظالم کا آخری پہرہ دار؟

کورنیلیا رابٹس، کشور مصطفیٰ، ادارت: عابد حسین13 مئی 2009

ایک طویل قانونی رسہ کشی کے بعد نازی سوشلٹ دور کے ایک مبینہ مجرم ڈیم یان یک کو 12 مئی منگل کے روز امریکہ سے جرمنی منتقل کر دیا گیا۔

https://p.dw.com/p/HpLp
مبینہ نازی مجرم ڈیم یان یک

جرمن شہر میونخ کے نزدیک واقع ایک جیل میں 89 سالہ یوکرائن سے تعلق رکھنے والے ڈیم یان یک کو اس پر عائد الزا مات پڑھ کر سنائے جائیں گے۔

Besucher Sobibor Konzentrationslager
پولینڈ میں واقع نازی ازیتی کیمپ میں ہلاک ہونے والوں کی یادگارتصویر: AP

Sobibor مقبوضہ پولینڈ میں واقع نازیوں کا ایک اذیتی کیمپ تھا، انسانوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کا کارخانہ ، جس کا مقصد یہودیوں کا قتل تھا۔ اس کیمپ میں روزانہ 2 ہزارتک انسان گیس چیمبرز میں جھونک دئیے جاتے تھے۔ اس بہیمانہ انداز میں موت کا شکار ہونے والوں کی کل تعداد ڈھائی لاکھ بتائی جاتی ہے۔

Sobibor کیمپ کے گارڈز انسانوں کو گیس چیمبرز میں ڈال دیتے جہاں زہریلی گیس کاربن مونو آکسائیڈ سے انکا دم گھٹ جاتا تھا۔ اس طرح سے موت کے منہ میں جانے والے انسانوں کو اس کیمپ کے گارڈز اجتماعی قبروں میں دفناتے تھے اور پھر گیس چیمبرز کی صفائی کرکے اسے قتل کے اگلے آپریشن کے لئے تیار کرتے تھے۔

John Demjanjuk bei seiner Ankunft in München
ڈیم یان یک کو بارہ مئی کے روز امریکہ سے ایک خصوصی طیّارے میں جرمنی پہنچایا گیاتصویر: AP

ان گارڈز میں سے ایک یوکرائن میں پیدا ہونے والا جان ڈیم یان یک بھی تھا۔ اس پر 1943 میں مارچ سے لے کر ستمبر کے ماہ کے درمیان کم از کم 29 ہزار یہودیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ تفتیشی دستاویزات سے یہ پتہ چلا ہے کہ جان ڈیم اور اس کے ساتھ اس گھناؤنے عمل میں مدد پر آمادہ افراد نے نازی دور کے SS دستوں کے تربیتی کیمپ میں ٹرینگ حاصل کی تھی۔ تاہم یہ حقیقت بھی اس کے جرم کی سنگینی کو کم کرنے کے لئے کافی نہیں کہ وہ خود ماضی میں جرمن فوج کا جنگی قیدی تھا اور اپنی جان کو خطرے میں پاتے ہوئے اس نے اس غیر انسانی عمل کے لئے اپنی خدمات پیش کی تھیں۔

Dienstausweis John Demjanjuk
یہ جرمنی میں نازی دور سے متعلق مقدمے کی آخری کارروائی ہو گیتصویر: picture-alliance/ dpa

ڈیم یان یک خود پر لگے الزامات کی سختی سے تردید کر رہا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ اسے Sobibor کے اذیتی کیمپ میں ہونے والے تشدد کا کوئی علم نہیں تھا نا ہی وہ یہ جانتا ہے کہ بعد میں میڈانک اور فلوسن برگ میں کیا ہوا۔ تاہم نہ تو تفتیشی دستاویزات نا ہی تاریخی پس منظر سے ڈیم یان یک کے بیانات کی تصدیق ہوتی ہے۔

میونخ میں ڈیم یان یک کے جرائم کے مقدمے کا آغاز ہونے والا ہے۔ تاہم یہ جرمنی میں نازی دور سے متعلق مقدمے کی آخری کارروائی ہو گی۔ 89 سالہ ضعیف اور غالباٍ بیمار ڈیم یان یک اقبال جرم سے مسلسل انکار کر رہا ہے۔ یہ ابھی سے معافی کا طلبگار ہے جبکہ اس کے گناہوں کا اب تک فیصلہ نہیں ہوا ہے۔