1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈھاکہ میں عام ہڑتال، مظاہرین پرلاٹھی چارج

4 دسمبر 2011

بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکہ میں آج اتوار کو عام ہڑتال کے دوران دوران پولیس نے اپوزیشن کے کارکنوں پر لاٹھی چارج کرنے کےعلاوہ آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔ سیاسی کارکنوں کے مطابق اس لاٹھی چارج میں آٹھ افراد زخمی بھی ہوئے۔

https://p.dw.com/p/13MI6
تصویر: AP

بنگلہ دیش میں ہڑتال بنگلہ دیش نیشنلیسٹ پارٹی کی طرف سے کی گئی ہے۔ اپوزیشن جماعت BNP کی سربراہ سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء ہیں۔ مظاہرین حکومت کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں کہ ملکی دارالحکومت ڈھاکہ کو دو انتظامی علاقوں میں تقسیم کر دیا جائے۔ BNP کا دعویٰ ہے کہ شیخ حسینہ کی حکومت نے یہ منصوبہ اس لیے تیار کیا ہے کہ ڈھاکہ میں اپوزیشن کے حمایت یافتہ میئر کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے۔

وزیراعظم شیخ حسینہ جو خالدہ ضیاء کی سب سے بڑی سیاسی حریف ہیں کہتی ہیں کہ ڈھاکہ شہر کی دوانتظامی حصوں میں تقسیم اس لیے ضروری ہے کہ شہریوں کو دستیاب سہولتوں کی فراہمی میں اضافہ کیا جا سکے۔

Prosteste in Dhaka Bangladesch
ڈھاکہ شہر کی انتظامی تقسیم پر ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھاتصویر: AP

ڈھاکہ پندرہ ملین کی آبادی والا ایک ایسا شہر ہے کہ جہاں بنیادی ڈھانچے کی حالت انتہائی خراب ہے۔ ڈھاکہ شہر کی دو انتظامی حصوں میں مجوزہ تقسیم کے خلاف اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود ملکی حکومت نے منگل کے روز پارلیمان میں ایک نیا قانون بھی منظور کروا لیا۔ اس قانون کے تحت شہر کے دونوں حصوں میں منتظمین کی تقرری کا راستہ کھلا رکھا گیا ہے۔

اس چار سو سالہ پرانے شہر ڈھاکہ میں آج دن بھر کے دوران عام ہڑتال کے موقع پر تمام اسکول اور کاروباری ادارے بند رہے۔ سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر رہی۔ ڈھاکہ میں مظاہرین پر پولیس کے لاٹھی چارج کے بارے میں اپوزیشن BNP کے ایک اعلی عہدے دار فخر الاسلام عالمگیر نے کہا کہ پولیس کی کارروائی کے نتیجے میں کم ازکم آٹھ مظاہرین زخمی ہو گئے۔ ان کے مطابق یہ زخمی کارکن زیرعلاج ہیں۔ فخر الاسلام کے مطابق آج کی عام ہڑتال سے پہلے کل رات ڈھاکہ سے اپوزیشن کے کم ازکم پچاسی کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ بنگلہ دیشی دارالحکومت میں امن عامہ کو یقینی بنانے کے لیے آج قریب کم ازکم تیرہ ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عوامی سلامتی کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا۔ یہ رپورٹیں بھی ملی ہیں کہ اتوار کی ہڑتال کے موقع پر اپوزیشن اور حکومت کےحامی سیاسی کارکنوں کے مابین تصادم بھی ہوا جس میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں