1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈوپنگ کیس: میڈیم پیسر محمد آصف کے کھیلنے پر پابندی

گوہر نذیر گیلانی15 جولائی 2008

ممنوعہ ادویات کے معاملے میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے سخت نوٹس لیتے ہوئے متنازعہ میڈیم پیسر محمد آصف کو فی الحال معطل کردیا ہے۔ پی سی بی نے ڈوپنگ کیس میں آصف کے کھیلنے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/EctX
بعض ماہرین کی رائے میں محمد آصف کو تکنیکی بنیادوں پر فائدہ پہنچ سکتا ہےتصویر: AP

پی سی بی کے مطابق محمد آصف قومی اور بین القوامی سطح پر کسی بھی قسم کے کرکٹ مقابلوں میں تب تک حصّہ نہیں لے سکیں گے جب تک کہ بھارتی کرکٹ لیگ یعنی آئی پی ایل کی اینٹی ڈوپنگ کمیٹی اورعالمی کرکٹ کونسل اس معاملے میں کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ جاتے ہیں۔

قومی بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر شفقت نغمی نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ڈوپنگ کے حوالے سے پی سی بی کا موقف بہت سخت ہے۔ اور یہ کہ آصف کیس میں آئی سی سی‘ ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی اور آئی پی ایل کو بھرپور تعاون فراہم کیا جائے گا۔ 'ہم اس کیس پر سنجیدگی کے ساتھ پوری نظر رکھے ہوئے ہیں'۔

محمد آصف کو ستمبر میں ہونے والی چیمپئینز ٹرافی کے لئے ممکنہ تیس کھلاڑیوں کی فہرست سے بھی خارج کردیا گیا ہے۔ پیشاب کے نمونے میں ممنوعہ ادویات کے اثرات مثبت ملنے کی تصدیق ہوجانے کے بعد پاکستانی میڈیم پیسر محمد آصف نے اپنے سامپل بی یعنی دوسرے نمونے کی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈوپنگ معاملے سے پریشان محمد آصف کے وکیل شاہد کریم کو یقین ہے کہ ان کے موٴکل نے کارکردگی میں اضافے کے لئے کوئی بھی ممنوعہ ادویات استعمال نہیں کی ہیں۔ شاہد کریم نے فرانسیسی خبر رساں ادارے‘ اے ایف پی کو بتایا: 'ہم کیس لڑیں گے کیوں کہ ہمیں یقین ہے کہ ہمارے موٴکل نے ڈرگس نہیں لئے ہیں اور ان کے دوسرے نمونے کی جانچ کرائیں گے‘ اور آصف کو بری کرانے کے لئے وہ سب کچھ کریں گے جو ضروری ہے۔'

دوسری طرف بعض ماہرین کا خیال ہے کہ محمد آصف کو تکنیکی وجوہات کی بنا پر بھی فائدہ ہوسکتا ہے۔ میڈیکل ایکسپرٹ دانش ظہیر کا کہنا ہے کہ ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے قواعد و ضوابط کے مطابق جب تک کھلاڑی کے سامپل بی کے ٹیسٹ کا نتیجہ نہیں آتا‘ تب تک اس کا نام ظاہر نہیں کیا جانا چاہیئے۔ ظہیر کے مطابق آصف کے معاملے میں آئی پی ایل نے ان کا نام پہلے ہی نمونے کے بعد ظاہر کیا ہے جو کہ واڈا کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انڈین پریمیئر لیگ کے کمشنر للت مودی نے پیر کے روز اس بات کی تصدیق کردی تھی کہ بھارتی کرکٹ لیگ کے افتتاحی سیزن میں جس بیرونی کھلاڑی کے پیشاب کے نمونے میں ممنوعہ ادویات کے اثرات ملے ہیں‘ وہ پاکستان کے متنازعہ میڈیم پیسر محمد آصف ہیں۔

پیر کے روز آئی پی ایل کے کمشنر للت مودی نے کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کو آصف کیس کے سلسلے میں بتایا تھا کہ پیشاب کے نمونوں کے ٹیسٹ سویڈن میں مقیم ایک آزاد ایجنسی‘ IDTM ‘ نے کئے ہیں۔

کرک انفو نے للت مودی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا تھا کہ آئی ڈی ٹی ایم نامی ایجنسی نے یہ ٹیسٹ ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی‘ واڈا‘ کے میعارات کے عین مطابق کئے ہیں۔ مودی کے مطابق آئی پی یل کو سویڈن کی ایجنسی سے ایک خط موصول ہوا تھا جس میں یہ لکھا تھا کہ ایک ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا ہے۔

اس کے بعد انڈین پریمیئر لیگ نے باضابطہ طور پر یہ اعلان کیا کہ جس کھلاڑی کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا ہے وہ محمد آصف ہی ہیں۔ آئی پی ایل کے مطابق اس سلسلے میں محمد آصف‘ انڈین پریمیئر لیگ میں ان کی ٹیم دہلی ڈیئر ڈیولز اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو ایک تحریری نوٹ بھی روانہ کیا گیا ہے۔

تاہم محمد آصف نے پیر کے روز لاہور میں ہمارے نمائندے طارق سعید کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا تھا: ' یہ سب ایک تماشا ہے اور ذرائع ابلاغ کی طرف سے ان کو بدنام کرنے کی ایک سازش ہے۔'

میڈیا میں جو خبریں آرہی ہیں‘ میڈیا کے کچھ لوگ ایسے ہی میرا نام اچھال رہے ہیں‘ ۔۔۔۔لیکن ابھی تک کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ آئی سی سی نے ابھی تک یہ نہیں کہا ہے کہ مثبت ٹیسٹ والا کھلاڑی محمد آصف ہی ہیں‘ یہ سب کچھ خوامخواہ میرا نام اچھالنے کے لئے کیا جارہا ہے۔'