1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈرون حملوں کا سلسلہ بند کر دیا جائے، نومنتخب وزیر اعظم نواز شریف

Imtiaz Ahmad6 جون 2013

نواز شریف نے وزیراعظم بننے کے بعد اپنی پہلی ہی تقریر میں امریکا سے ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثناء امریکا نے نواز شریف کو وزیراعظم بننے پر مبارکباد پیش کی ہے۔

https://p.dw.com/p/18kn2
تصویر: Reuters

پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے وزیراعظم بننےکے بعد اپنی پہلی تقریر میں ہی امریکی ڈرون حملوں کے بارے میں اپنے خدشات اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہم دوسروں کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں اور انہیں بھی ہماری خود مختاری اور آزادی کا احترام کرنا چاہیے۔ حملوں کا سلسلہ اب ختم ہو جانا چاہیے۔‘‘

پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے عوام میں بہت غیر مقبول ہیں، جس کی وجہ سے سابق حکومت کو بھی شدید تنقید کا سامنا رہا تھا۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں بننے والی تحریک انصاف کی حکومت نے بھی آتے ہی مطالبہ کیا تھا کہ وفاقی حکومت کو ڈرون حملے بند کروانے کے لیے امریکا سے دو ٹوک الفاظ میں مذاکرات کرنے چاہییں۔

Drohne vom Typ MQ-1 Predator beim Landeanflug
تصویر: picture-alliance/dpa

بہت سے تجزیہ کاروں کے مطابق ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ وفاقی حکومت پر ہونے والی ممکنہ تنقید میں کمی کا باعث بنے گا لیکن پاکستان امریکا کے خلاف کوئی بھی سخت اقدام اٹھانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ مبصرین کے مطابق پاکستان کو جلد ہی اپنی معیشت کو سہارا دینے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے مدد کی ضرورت ہو گی اور یہ مدد امریکی حمایت کے بغیر ملنا مشکل ہے۔

نواز شریف نے اپنی تقریر میں یہ بھی کہا کہ وہ امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں تاہم امریکا کو ’دیگر ممالک‘ کے خدشات پر بھی توجہ دینا ہو گی۔

مبصرین کے مطابق فی الحال بہت سے پاکستانیوں کے لیے ڈرون حملے ثانوی مسئلہ ہیں جبکہ اصل مسئلہ لوڈشیڈنگ اور معیشت کی بحالی کا ہے۔

جمہوری سنگ میل

امریکی حکومت کی طرف سے نواز شریف کی تقریبِ حلف برداری کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ امریکا کے مطابق یہ تقریب جنوبی ایشاء کے اس ملک میں جمہوریت کے حوالے سے ’سنگ میل‘ کی حیثیت رکھتی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان Jen Psaki کا کہنا تھا، ’’ہم پاکستان میں منتخب ہونے والی نئی جمہوری حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ’’ ہم سویلین اقتدار کی اس تاریخی، بڑی حد تک پرامن اور شفاف منتقلی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ امریکا اس وقت تمام پاکستانیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔‘‘

دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا، ’’امریکا تعلقات کے تمام پہلوؤں کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ بہت ہی مضبوط مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے، اس میں سکیورٹی اور دہشت گردی کے خلاف تعاون بھی شامل ہے۔ ہم ایک دوسرے کے خدشات دور کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔‘‘

ia / ab (AFP, Reuters,dpa)