1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چینی کمپنی جرمن روبوٹ ساز فرم کے پچانوے فیصد شیئرز کی مالک

صائمہ حیدر8 اگست 2016

ایک بڑی چینی مصنوعات ساز کمپنی ’میڈیا‘ نے کہا ہے کہ اس نے روبوٹ بنانے والی جرمن فرم ’کوکا‘ کے تقریباً پچانوے فیصد حصص حاصل کر لیے ہیں۔ یورپ نے اس ہائی ٹیکنالوجی کمپنی کے ہاتھ سے جانے پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1JdYL
China Shanghai Midea Konzern übernimmt Kuka
میڈیا نامی چینی فرم اب چین کے کارخانوں میں مزدوری کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو کم کرنے کے لیے ایک خود کار پیداواری نظام متعارف کروانا چاہتی ہےتصویر: picture-alliance/dpa/Jing Wei

چینی فرم کے پاس پہلے سے ہی کوکا کے 13.51 فی صد شیئرز موجود تھے۔ ’کوکا‘ دنیا میں صنعتی روبوٹ تیار کرنے والی بڑی کمپنی ہے۔ ’میڈیا‘ نے رواں برس جون میں کوکا کو 115 یورو فی شیئر کی پیشکش کی تھی جس کے مطابق روبوٹ ساز فرم کی مالیت 4.6 بلین یورو بنتی ہے۔ ’میڈیا‘ نے آٹھ اگست کو جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تین اگست کی رات 81.04 فیصد حصص کے ٹینڈر ملنے کے بعد وہ کوکا کے چورانوے اعشاریہ چار فی صد شیئرز کی مالک ہے۔

تاہم اس سودے کی ابھی باضابطہ منظوری ہونا باقی ہے۔ جرمن وزیر اقتصادیات زیگمار گابریل اور یورپی کمشنرگنتھر اوئيٹينگر سمیت برسلز اور برلن میں حکام نے جرمن ہائی ٹیکنالوجی کے چینی فرم کے ہاتھوں میں چلے جانے پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔ حالیہ برسوں میں کئی جرمن کمپنیاں چینی ملکیت میں جا چکی ہیں، جن میں کیون، پٹز مائسٹر اور کراؤس مافائی جیسی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ تاہم یورپی وزراء کے پاس اتنے اختیارات نہیں ہیں کہ وہ اس سودے کو روک سکیں۔ واشنگ مشینیں اور ایئر کنڈیشنر بنانے کے لیے مشہور میڈیا نامی چینی فرم اب چین کے کارخانوں میں مزدوری کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو کم کرنے کے لیے ایک خود کار پیداواری نظام متعارف کروانا چاہتی ہے۔ اس طرح دنیا کی دوسری سب سے بڑی اقتصادی قوت یعنی چین میں دیگر صنعت کار بھی کوکا کے روبوٹس خریدنے میں دلچسپی لیں گے۔

Deutschland Augsburg Kuka wird vom chinesischen Midea Konzern übernommen
’کوکا‘ دنیا میں صنعتی روبوٹ تیار کرنے والی بڑی کمپنی ہےتصویر: picture-alliance/dpa/K.-J. Hildenbrand

کوکا نے سن 2013 سے چین میں بھی اپنی ایک فیکٹری قائم کر رکھی ہے۔ میڈیا‘ نے ایک ایسے معاہدے پر بھی دستخط کر رکھے ہیں جس کی رو سے اگر کوکا کی خریداری کا سودا درحقیقت عمل میں آ جاتا ہے تو چین جرمنی میں ملازمتوں اور پلانٹس کی ضمانت دے گا۔ تاہم جرمنی میں اثر و رسوخ رکھنے والی میٹل ٹریڈ یونین اب بھی کوکا میں اکثریتی حصص جرمن ہاتھوں میں رکھنے پر مصر ہے۔ جب اس برس جولائی کے اوائل میں ’میڈیا‘ نے کوکا میں ٹیکنالوجی فرم وائتھ کے پچیس اعشاریہ ایک فیصد حصص خریدنے کے لیے پیشکش کی تھی تو کوئی بھی جرمن کمپنی خریدار کے طور پر آگے نہیں آئی تھی۔