1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کے پولٹری فارم میں آتشزدگی

حرا مرید3 جون 2013

چین میں مرغیوں کے ایک ذبحہ خانے میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد سو سے زائد ہو چکی ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے شنہوا کے مطابق آتشزدگی کے وقت عمارت میں تقریباً تین سو افراد موجود تھے۔

https://p.dw.com/p/18iya
تصویر: picture-alliance/Landov

شمال مشرقی چین میں ہونے والے اس واقعے کے نتیجے میں بہت سے افراد زخمی بھی ہیں تاحال یہ پتہ نہیں لگایا جا سکتا کہ کل زخمیوں کی تعداد کتنی ہے البتہ مقامی حکومت کے مطابق تقریباﹰ 54 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ مرکزی دروازہ بند ہونے کے باوجود سو سے زائد ملازمین خود کو بچانے میں کامیاب ہو گئے۔ تاہم حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اب بھی بہت سے لوگ ذبحہ خانے میں پھنسے ہوئے ہیں۔

انٹرنیٹ پورٹل بیدو پر موجود فہرست کے مطابق، ایک دہائی کے دوران لگنے والی یہ اب تک کی چین کی بد ترین آگ ہے۔ 25 دسمبر2000 ء میں لوویانگ کے ایک شاپنگ سنٹر میں لگنے والی آگ سے 309 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

سن 2009 میںJilin Baoyuanfeng نامی اس پولٹری کمپنی نے اپنے آپریشنز کا باقاعدہ آغاز کیا تھا جس سے بارہ سو لوگ برسر روزگار ہوئے تھے اور سالانہ 67 ہزار ٹن چکن مصنوعات کی پیداوار ہوتی تھی۔ چینی نیوز سروس کے مطابق 2010ء کے آخر تک اس کمپنی کی سیلز 230 ملین ین تک پہنچ چکی تھی۔

China Jilin Brand Geflügel Schlachthaus Schlachterei
تصویر: picture-alliance/Landov

چین میں کام کرنے والی جگہوں پر حفاظتی اقدامات قدرے غیر معیاری ہوتے ہیں جہاں پر فیکٹریوں اور کانوں میں باقاعدگی سے ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں لیکن شرح اموات اتنی نہیں ہوتی جتنی اس واقعے میں سامنے آئی ہے۔

2004ء میں جِلن کے ایک شاپنگ مال میں آگ لگنے سے 54 افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ 2010ء میں شنگھائی میں ہونے والی ایک آتشزدگی کے واقعے میں 58 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ایسے حادثات کے نتیجے میں کچھ واقعات میں کمپنی مالکان اور حکام کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ چین کے سرکاری خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ واقعے میں کوئی گرفتاری سامنے نہیں آئی البتہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

hm/zb/(AFP)