1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چین کی فوجی قوت دنیا کے لیے خطرہ: جاپان

18 دسمبر 2010

جاپان نے چین کی بڑھتی ہوئی فوجی قوت کو ’عالمی خطرہ‘ قرار دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ شمالی کوریا کے طرف سے میزائل حملے کے خدشات کے پیش نظر میزائل شکن نظام کو مزید مضبوط بنائے گا۔

https://p.dw.com/p/Qf4T
تصویر: DW

جاپان کی طرف سے دفاعی شعبے میں اہم نظرثانی اقدامات کے حوالے سے نیشنل ڈیفینس پروگرام کی منظوری جاپان کابینہ نے باقاعدہ طور پر دے دی ہے۔ اس پروگرام کے تحت سابقہ سرد جنگ کے دوران ممکنہ سوویت حملے کے خطرے کی وجہ سے ملک کے شمال میں واقع دفاعی تنصیبات کو ملک کے جنوب میں شمالی کوریا اور چین کے ممکنہ حملے سے بچاؤ کے لئے منتقل کیا جا رہا ہے۔ اس پروگرام میں لڑاکا طیاروں کی ملک کے جنوبی جزیروں میں منتقلی اور چین اور کوریائی خطے کی سمندری حدود کے قریب آبدوزوں کی نقل وحرکت میں اضافے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ اس نظرثانی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت پر ’تمام عالم کو خدشات‘ ہیں۔

Japan Soldaten in Tokio
جاپان قریبی سمندروں میں چین کی بڑھتی ہوئی نقل و حرکت پر پریشان ہےتصویر: AP

ان نظرثانی اقدامات کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب ایک جانب شمالی کوریا کی طرف سے چند ہفتے سے قبل جنوبی کوریا پر بھاری توپ خانے سے خونریز حملہ کیا گیا اور دوسری جانب چین اور جاپان کے درمیان ایک جزیرے کے تنازعے میں اب تک کوئی بہتری سامنے نہیں آ سکی ہے۔

چین نے جاپان کے ان اقدامات کو ’’غیرذمہ دارانہ‘‘ قرار دیا ہے۔ چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان Jiang Yu نے اپنے ایک بیان میں کہا: ’’کسی ملک کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اپنی بات کو تمام دنیا کی بات کہتے ہوئے پیش کرے اور چین کی ترقی کے حوالے سے غیرذمہ دارانہ بیانات دے۔‘‘

China 60 Jahr Feiern Flash-Galerie
چین نے اپنی فوجی طاقت میں نمایاں اضافہ کیا ہےتصویر: AP

جاپانی کابینہ کی طرف سے شمالی کوریا کے میزائل اور جوہری تجربات کو ’خطے میں عدم استحکام کا باعث‘ کہا گیا ہے۔ جاپان کی طرف سے یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ بیجنگ مشرقی چین اور جنوبی چین کے سمندروں میں اپنی نقل و حرکت میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔

جاپان کی طرف سے جاری کردہ ان دفاعی گائیڈلائنز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چین کے دفاعی شعبے میں عدم شفافیت اور چین میں فوج اور سکیورٹی کے معاملات خطے میں مستقل امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں