چین نے ناروے کے ساتھ وزارتی اجلاس منسوخ کر دیا
12 اکتوبر 2010یہ اجلاس دونوں ممالک کے ماہی گیری کے حکام کے درمیان بدھ کو بیجنگ میں ہونے والا تھا۔ اوسلو میں ملکی وزارت خارجہ نے تصدیق کر دی ہے کہ بیجنگ میں حکام نے یہ دوطرفہ اجلاس منسوخ کر دیا ہے۔ اوسلو میں حکام نے بتایا، ’ہمیں یہ وجہ بتائی گئی ہے کہ ہمارے ہم منصب چینی حکام کو دیگر مصروفیات آن پڑی ہیں۔‘
اس اجلاس میں ناروے کی ماہی گیری کی خاتون وزیر اور چین کے فشریز کے نائب وزیر شرکت کرنے والے تھے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس وزارتی اجلاس کی منسوخی کی کوئی خاص وجہ نہیں بتائی گئی۔ تاہم ناروے میں بیجنگ حکومت کے اس اقدام کو لِیُو ژياؤبو کے لئے اس نوبل انعام سے جوڑا جا رہا ہے، جس کا اعلان ناروے کی نوبل کمیٹی نے گزشتہ جمعہ کو کیا تھا۔
چینی حکام نے نوبل امن انعام کمیٹی کو پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ ژیاؤبو کے لئے نوبل انعام کا اعلان نہ کیا جائے۔ ژیاؤبو کو اس اعزاز کے لئے کمیٹی کے پانچ ایسے ارکان نے چنا، جو ناروے کے پارلیمنٹ کی جانب سے مقرر کئے جاتے ہیں مگر اپنے فیصلے میں آزاد ہوتے ہیں۔
جمعہ کو نوبل امن انعام کے اعلان کے تھوڑی ہی دیر بعد بیجنگ حکام نے ناروے کے سفیر کو ملکی وزارت خارجہ میں طلب بھی کر لیا تھا۔
لِیُو ژیاؤبو چین کی ایک جیل میں 11 برس کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ تاہم چینی حکام نے اتوار کو ان کی اہلیہ کو ان سے ملاقات کی اجازت دے دی تھی۔ ہانگ کانگ میں قائم انسانی حقوق کی تنطیم انفارمیشن سینٹر برائے انسانی حقوق و جمہوریت کے مطابق ژیاؤبو نے حکام کی جانب سے اجازت کے بعد اتوار کو اپنی اہلیہ سے ملاقات کی۔ امریکی صدر باراک اوباما سمیت کئی عالمی رہنما چینی حکومت پر اس سرکردہ سیاسی منحرف کی رہائی کے لئے زور دے چکے ہیں۔
ناروے کے ذرائع ابلاغ کے مطابق چین ناروے کی ماہی گیری کی برآمدات کے لئے اہم مارکیٹ بن چکا ہے اور ان برآمدات کا حجم 24 کروڑ یورو کی سطح سے اوپر جانے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: مقبول ملک