چیمپیئنز ٹرافی فائنل: آسٹریلیا کے لئے 201 رنز کا ہدف
5 اکتوبر 2009کیوی ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف ٹاس جیت کا پہلے کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنی اننگز میں 50 اوورز میں 9 کھلاڑیوں کے نقصان پر 200 رنز بنائے۔ آج کے فائنل میں کیوی کپتان ڈینئل وٹوری انجری کے باعث شرکت نہیں کرسکے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے کبٹل، بروم اور فرنکلن نے بالترتیب 40، 37 اور 33 رنز بنائے، مگر ان میں سے کوئی بھی دیر ت وکٹ پر نہیں جم سکا۔
میچ کے آغاز سے آسٹریلوی بولرز اپنی نپی تلی بولنگ کے باعث، ٹوری الیون پر حاوی دکھائی دیئے۔ ہورٹز نے دس اوورز میں 37 رنز دے کر تین اور بریٹ لی نے اپنے دس ااورز میں 45 رنز دے کر دو وکٹ لئے۔ آسٹریلیا نے کھانے کے وقفے کے بعد اپنی اننگز کا آغاز کردیا ہے۔
آسٹریلیا نے پہلے سیمی فائنل میں انگلینڈ کی ٹیم کو نو وکٹ سے ہرایا تھا، جبکہ دوسرے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پاکستانی ٹیم کو پانچ وکٹ سے شکست دی تھی۔
بڑے ٹورنامنٹس کے حوالے سے دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ نیوزی لینڈ نے گزشتہ تین چیمپیئنز ٹرافی میں تین بار آسٹریلیا سے پنجہ آزمائی کی ہے اور تینوں بار نیوزی لینڈ کو شکست کا سامنا رہا۔
سن دو ہزار تین کے عالمی کپ کے میچ کے دوران آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ ٹیم کو چھیانوے رنز سے ہرایا تھا۔ اُس میچ میں شین بانڈ نے صرف تیئیس رنز دے کر چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔ آسٹریلیا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بڑے میچوں کی ٹیم ہے اور اب تک اُس نے عالمی کپ کے آٹھ فائنل میچوں میں رسائی حاصل کی جن میں سے پانچ میں اس نے فتح حاصل کی جبکہ تین میں اسےشکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی سہ فریقی ٹورنامنٹس میں کامیابی اِس کے علاوہ ہے۔ سن اُنیس چھیانوے میں سری لنکا کے خلاف ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں شکست کے بعد آسٹریلیا نے مسلسل چار بار عالمی کپ کا فائنل جیتا ہے۔
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان اب تک ایک سو سترہ ایک روزہ میچ کھیلے جا چکے ہیں۔ اِن میچوں میں سے اسی میں آسٹریلوی ٹیم کو فتح حاصل ہوئی اور بتیس میچوں میں اُس کو نیوزی لینڈ کی ٹیم سے ہارنا پڑا۔ جب کہ پانچ میچ بغیر کسی نتیجے یا برابری پر ختم ہوئے۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: کشور مصطفٰی