چیمپیئنز ٹرافی: آسٹریلیا فائنل میں پہنچ گیا
3 اکتوبر 2009سینچوریئن میں کھیلے جانے والے میچ میں ٹاس جیت کر انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو سود مند ثابت نہ ہوا۔ انگلش ٹیم کو پندرہ کے مجموعی اسکور پر پہلی وکٹ کا نقصان اٹھانا پڑا، جب کپتان اینڈریو اسٹراؤس چودہ رنز بناکر آوٹ ہوگئے۔ اویس شاہ بھی وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اوربغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔ پال کولنگ وڈ اور ڈینلے کے درمیان تیسری وکٹ کی شراکت میں پچپن رنز کا اضافہ ہوا، تاہم کولنگ وڈ چونتیس رنز بنا کر مچل جانسن کی گیند پر کیچ آوٹ ہوگئے۔
ڈینلے چھتیس رنز بناکر پیٹرسڈل کا شکار بنے۔ انگلش ٹیم کومزید مشکلات کا سامنا اس وقت اٹھانا پڑا جب مورگن نو اور اسٹیوڈیوس پانچ رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ اس موقع پر لیوک رائٹ اورٹِم برسنن نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کامظاہرہ کرتے ہوئے ساتویں وکٹ کی شراکت میں ایک سوسات رنزکا اضافہ کیا۔ رائٹ اڑتالیس رنز بناکر پویلین واپس لوٹے۔ ٹم بریسنن نے 80 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔ انگلش ٹیم 48 ویں اوور میں دو سو ستاون رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
آسٹریلیا کی جانب سے پیٹرسڈل نے تین جبکہ بریٹ لی اور شین واٹسن نے دو, دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جواب میں کینگروز کودوسرے ہی اوور میں پہلی وکٹ کا نقصان اٹھانا پڑا جب ٹم پائن آؤٹ ہوگئے۔ تاہم ان کے بعد بیٹنگ کے لئے آنے والے کپتان رکی پونٹنگ نے اوپنر شین واٹسن کے ساتھ مل کر انگلش باؤلنگ کی دھجیاں اڑادیں۔ دونوں بیٹسمینوں نے میدان کے چاروں طرف اسٹروکس کھیل کر اپنی اپنی سنچریاں مکمل کیں اسکے ساتھ ساتھ دوسری وکٹ کی شراکت میں ریکارڈ دو سو باون رنز بھی اسکورکئے۔ دونوں بلے بازوں نے آسٹریلیا کی جانب سے سب سے بڑی شراکت قائم کرنے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ آسٹریلیا نے مطلوبہ ہدف بیالیسویں اوور میں ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا۔ شین واٹسن نے سات چھکوں اور دس چوکوں کی مدد سے ایک سو چھتیس جبکہ پونٹنگ نے ایک چھکے اور بارہ چوکوں کی مدد سے ایک سوگیارہ رنز بنائے۔ دونوں بیٹسمین ناقابل شکست رہے۔
انگلینڈ کو شکست دے کر آسٹریلیا چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں پہنچ گیا ہے، جہاں پیر کو اس کا مقابلہ پاکستان اورنیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے دوسرے سیمی فائنل کی فاتح ٹیم سے ہوگا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : افسر اعوان