1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’چمار پاپ‘، گلوکارہ جو ذات پات کو چیلنج کر رہی ہے

4 اکتوبر 2016

17 سالہ گِنی ماہی بھارت میں ذات پات کے نظام کے خلاف انوکھے انداز میں آگاہی کا کام کر رہی ہیں۔ وہ بھارت میں کم تر سمجھی جانے والی ذات ’چمار‘ کے حقوق کی چیمپیئن بن کر ابھری ہیں اور پزیرائی حاصل کر رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/2QrLM
Indien Sängerin Ginni Mahi
تصویر: DW/A. Andre

ماہی کی آواز بھارت بھر میں گونج رہی ہے اور یو ٹیوب پر جاری کی جانے والی ان کی ویڈیوز وائرل ہو گئی ہیں۔ گزشتہ ماہ یعنی ستمبر میں انہوں نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں اپنی پہلی پرفارمنس دی۔

نئی دہلی کے وسیع و عریض آڈیٹوریم میں حاضرین سے مخاطب ہوتے ہوئے ماہی کا کہنا تھا، ’’میں چاہتی ہوں کہ میری کمیونٹی کی عزت و شہرت میں اضافہ ہو اور وہ دنیا بھر میں پہچانی جائے۔‘‘ ان کی پرفارمنس دراصل دلت کمیونٹی کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں کی طرف سے ایک ریلی سے قبل رکھی گئی تھی۔ دلت برادری کو بھارت میں موجود ذات پات کے نظام میں سب سے کم تر سمجھا جاتا ہے اور چمار بھی اسی برادری کی ہی ایک ذات ہے۔ بھارت میں دلتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو روکنے کے لیے قوانین موجود ہیں تاہم وہاں ان کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک کے واقعات اکثر ہوتے رہتے ہیں۔

Indien Sängerin Ginni Mahi
جالندھر میں واقع ان کے گھر کا کمرہ مختلف ایوارڈز سے بھرا ہوا ہےتصویر: DW/A. Andre

حاضرین میں موجود زیادہ تر لوگوں نے ماہی کا گانا پہلی بار سنا۔ ان حاضرین کو ایک ایسی آرگنائزیشن نے مدعو کیا تھا جو مختلف دلت آرٹسٹوں کی پرفارمنس کا اہمتام کرتی رہتی ہے۔ شو کے اختتام تک ماہی لوگوں کے دلوں کو جیت چکی تھیں اور انہوں نے پورے جوش اور جذبے سے ماہی کے ساتھ مل کر ذات پات کے نظام کے خلاف نعرے لگائے۔

ماہی کی یہ شہرت راتوں رات نہیں پھیلی۔ وہ رواں برس کے آغاز میں بھارت کے انگریزی زبان کے پریس اور سوشل میڈیا پر بھی نظر آئی تھیں۔ بھارتی پنجاب کے شہر جالندھر میں واقع ان کے گھر کا کمرہ مختلف ایوارڈز سے بھرا ہوا ہے۔ ایوارڈز کے علاوہ اس کمرے میں دلت برادری کے حقوق کے لیے کام کرنے والے معروف وکیل بھیم راؤ رام جی امبیدکر کی تصاویر دیواروں پر سجی ہیں جو دراصل ماہی کے لیے اپنی برادری کے حقوق کی آواز بلند کرنے کی تحریک بنے ہیں۔

Indien Sängerin Ginni Mahi
ماہی کا کہنا ہے، ’’ ہر برادری عزت چاہتی ہے۔‘‘تصویر: DW/A. Andre

بھارتی پنجاب کی ایک تہائی آبادی دلت برادری پر مشتمل ہے اور بھارت کی 29 ریاستوں میں سے کسی ایک میں اس برادری کی سب سے بڑی شرح ہے۔ ماہی کے مطابق وہ خود تو کبھی امتیازی سلوک کا شکار نہیں بنیں تاہم وہ چمار ذات سے تعلق رکھنے والوں اور عمومی طور پر دلتوں کے خلاف ہونے والے مظالم اور امتیازی سلوک سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ وہ کہتی ہیں، ’’ ہر برادری عزت چاہتی ہے۔‘‘

ماہی کو پنجاب کی فلم انڈسٹری کی طرف سے بھی گانے کی آفرز موصول ہو  رہی ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ بھارت میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے میگزین انڈیا ٹوڈے کی طرف سے منعقد کرائے گئے ایک شو میں ماہی نے لیجنڈ فلمسٹار امیتابھ بچن کے ساتھ اسٹیج پر پرفارمنس دی۔ ان کا مستقبل بہت تابناک دکھائی دے رہا ہے۔