1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چترال، طالبان کے ہاتھوں اغوا ہونے والے یونانی باشندے کی رہائی

8 اپریل 2010

افغان طالبان نےآٹھ ماہ قبل پاکستان کے شمالی علاقے چترال سے اغواء کئے جانے والے یونانی این جی او کے اہلکار کو رہا کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Mq9T
تصویر: GFDL / Pahari Sahib

رہا کئے جانے والے اہلکار اتھاناسیوس لیرونِس، جو"گریک والنٹیئرز" نامی این جی او کے چیئرمین ہیں۔ انہیں گزشتہ برس ستمبر میں چترال کےمضافاتی علاقے وادی کیلاش میں عجائب گھر کے قریب سے اغواء کیا گیا تھا جبکہ اس حملے کے دوران ان کا محافظ ہلاک ہو گیا تھا۔ لیرونس سال 2001ء سے چترالی ثقافت سے متعلق ایک منصوبے پر کام کر رہے تھے۔

چترال میں ایک اعلٰی حکومتی عہدیدار رحمت اللہ وزیر کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں نے غیرملکی مغوی کو افغانستان کے صوبے نورستان میں رہا کیا جسے پاکستانی اہلکار بدھ کی رات چترال لائے۔ رحمت اللہ وزیر کے مطابق رہا ہونے والے یونانی اہلکار خیریت سے ہیں اور ان کی صحت اچھی ہے۔ مزید یہ کہ ان کی رہائی کے لئے کوئی تاوان ادا نہیں کیا گیا۔ رحمت اللہ وزیر کے مطابق ان کی رہائی مزاکرات کے نتیجے میں عمل میں آئی۔

اسلام آباد میں یونانی سفیر پیٹروس میوروئڈس نے تصدیق کی ہے کہ لیرونِس کو رہا کردیا گیا ہے تاہم وہ ابھی تک چترال حکام کے پاس ہیں تاہم وہ جلد اسلام آباد پہنچ جائیں گے۔

رپورٹ : بخت زمان

ادارت: افسر اعوان