1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چانسلر کا انتخاب، شٹائن بروک کی باقاعدہ نامزدگی

10 دسمبر 2012

جرمنی کے سب سے بڑے اپوزيشن گروپ سوشل ڈيموکريٹس نے سابق وزير خزانہ پينسٹھ سالہ پیئر شٹائن بروک کو اگلے سال ملک ميں ہونے والے انتخابات کے ليے باقاعدہ طور پر چانسلر کا اميدوار نامزد کر ديا ہے۔

https://p.dw.com/p/16yw8
تصویر: dapd

جرمن شہر ہینوور میں ایس پی ڈی کی خصوصی پارٹی کانگریس میں شریک مندوبین میں سے تقریباً 94 فیصد نے شٹائن بروک کے حق میں ووٹ دیے۔ اس ووٹنگ ميں ان کے خلاف کوئی کھڑا نہيں ہوا تھا۔ اس طرح ستمبر 2013ء میں مجوزہ انتخابات میں پیئر شٹائن بروک موجودہ چانسلر انگیلا میرکل کا مقابلہ کریں گے، جو 2005ء سے اس عہدے پر براجمان چلی آ رہی ہیں۔ شٹائن بروک سابقہ گرينڈ کوليشن کے دور ميں سن 2005 سے 2009 تک ميرکل کی حکومت ميں بطور ملکی وزير خزانہ خدمات انجام دے چکے ہيں۔

پارٹی کانگریس سے اپنے خطاب کے دوران سابق وزير خزانہ نے چانسلر ميرکل کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت پر زور ديا اور کہا کہ وہ معاشرے ميں زيادہ انصاف پر زور ديں گے۔ شٹائن بروک کا کہنا تھا، ’’اقتصادی بحران نے ہميں دکھا ديا ہے کہ يورپ، جرمنی اور خاص کر ہمارے معاشرے ميں بہت سی چيزيں اپنا توازن کھو بيٹھی ہيں۔‘‘ يہ پينسٹھ سالہ سياستدان جرمنی ميں متوسط طبقے پر زيادہ ٹيکس اور کم سے کم تخواہ کی ايک حد مقرر کرنے کے حامی ہيں۔ جبکہ چانسلر ميرکل ان دونوں معاملات پر مختلف رائے کی حامل ہيں۔ پیئر شٹائن بروک کے بقول وہ تبديلی کے خواہاں ہيں اور جرمنی ميں تبديلی کا وقت آ گيا ہے۔

جرمن چانسلر انگيلا ميرکل
جرمن چانسلر انگيلا ميرکلتصویر: Reuters

جرمنی ميں سياسی تجزيہ نگاروں کا ماننا ہے کہ پیئر شٹائن بروک کے ليے چانسلر ميرکل کو ہرانا کافی مشکل کام ہے۔ انگيلا ميرکل چانسلرشپ کی تيسری مدت کی خواہاں ہيں اور رائے عامہ کے جائزے اس بات کی نشاندہی کرتے ہيں کہ ان کی جماعت سی ڈی يو اور اس کی ايک اور حامی جماعت کرسچن سوشل يونين کے اتحاد کو حريف گروپ ايس پی ڈی پر دس پوائنٹس، جو تيس سے چاليس فيصد کے برابر ہے، کی برتری حاصل ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ ميں سياسی تجزيہ نگاروں کے حوالے سے يہ بھی بتايا گيا ہے کہ ان کا ماننا ہے کہ موجودہ صورتحال کو ديکھتے ہوئے ايک گرينڈ کوليشن کے قيام کے امکانات ہيں۔ تاہم پیئر شٹائن بروک نے کسی بھی ايسے بڑے اتحاد کا حصہ بننے سے انکار کر ديا۔ ان کا کہنا تھا، ’’ميں حکومت کی جزوی تبديلی نہيں چاہتا۔ ميں چاہتا ہوں کہ ايک بالکل ہی نئی حکومت ہو۔ ميں ايس پی ڈی اور گرينز کی حکومت چاہتا ہوں۔ ميں کسی گرينڈ کوليشن کے ليے دستياب نہيں ہوں۔‘‘

(as/ng (Reuters