1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پیگیڈا کی پہلی سالگرہ: پولیس چوکنا، تلخیاں بڑھتی ہوئی

شامل شمس19 اکتوبر 2015

آج پیر کے روز ہزاروں کی تعداد میں افراد جرمن شہر ڈریسڈن میں مہاجرین مخالف جرمن تنظیم پیگیڈا کی پہلی سالگرہ کے موقع پر ایک ریلی میں شرکت کر رہے ہیں۔ مہاجرین کی کثیر تعداد میں یورپ آمد نے اس تحریک میں نئی روح پھونک دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Gqdf
تصویر: Reuters/H. Hanschke

مشرقی جرمنی میں واقع شہر ڈریسڈن میں آج پیر کے روز ہزاروں افراد ریلی نکال رہے ہیں جس کا مقصد انتہائی دائیں بازو کی اسلام اور مہاجرین مخالف تنظیم کے قیام کے ایک برس پورے ہونے کا جشن منانا ہے۔ یہ اجتماع ایک ایسے وقت منعقد ہو رہا ہے جب مشرق وسطیٰ کے بحران زدہ علاقوں، بالخصوص عراق اور شام سے، لاکھوں کی تعداد میں افراد نقل مکانی کر کے یورپ کا رخ کر رہے ہیں۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے مہاجرین کے حوالے سے خاصی فراخ دلانہ پالیسی اختیار کی ہوئی ہے۔ مشرقی یورپ کے بعض ممالک کے برعکس، جرمنی زیادہ سے زیادہ مہاجرین کو خوش آمدید کہہ رہا ہے، اور یہ بات اس ملک کے دائیں بازو کے حلقوں کے لیے باعث تشویش ہے۔ چند ماہ قبل پیگیڈا اپنا اثر کھوتی جا رہی تھی تاہم مہاجرین کے تازہ بحران نے اس تنظیم میں نئی جان ڈال دی ہے۔

دوسری جانب ڈریسڈن، جو کہ پیگیڈا کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، اور جرمنی کے دوسرے علاقوں میں مہاجرین کی حمایت میں بھی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ جرمن عوام کی بڑی تعداد مہاجرین کے خلاف نہیں اور میرکل کی پالیسیوں کی تائید کرتی ہے۔

ڈریسڈن سے تعلق رکھنے والے سیاست دان مارکوس البگ نے پیگیڈا کے حامیوں اور مخالفین سے اپیل کی ہے کہ وہ پر امن رہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کو خطرہ ہے کہ شہر میں صورت حال کشیدہ ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں ہے کیوں کہ اس سے جرمنی کی جمہوری بنیادوں پر ضرب پڑے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس پیگیڈا کے قیام کے وقت بہ مشکل چند سو افراد ہی اس تنظیم کی ریلیوں میں شریک ہوتے تھے، تاہم بارہ جنوری کو ہونے والے اس تنظیم کے ایک مظاہرے میں پچیس ہزار افراد شریک ہوئے۔ اس کے بعد منظر عام پر آنے والے چند اسکینڈلز کی وجہ سے پیگیڈا کی شہرت میں کمی واقع ہوئی، تاہم یہ تنظیم ایک مرتبہ پھر سر اٹھا رہی ہے۔

بائیں بازو کی جماعتیں اور ڈریسڈن کی انتظامیہ پیگیڈا کی مخالفت کرتی رہی ہیں۔ بعض موقعوں پر لبرل تنظیموں نے پیگیڈا کے مقابلے میں بھرپور ریلیاں نکال کر یہ ثابت کیا کہ جرمنی میں مہاجرین مخالف جذبات عمومی نہیں ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید