پیراکی عالمی چیمپئن شپ: ریکارڈ سازی کا طوفان
28 جولائی 2009یورپی ملک اٹلی کے دارالحکومت روم میں پیراکی کی عالمی چیمپئن شپ کے مقابلے جاری ہیں۔ اِس چیمپئن شپ کا انعقاد انٹرنیشنل سوئمنگ فیڈریشن کی نگرانی میں ہو رہا ہے۔
عالمی چیمپئن شپ کے آغاز سے ہی کئی نئے عالمی ریکارڈ بننا شروع ہو گئے۔ اِس کو عالمی ریکارڈوں کی طغیانی سے بھی تعبیر کیا جا رہا ہے۔ ماہرین اور تجزیہ نگار حیرت کا اظہار کر رہے ہیں کیونکہ کئی پیراک اپنے اپنے ملکوں میں سلیکشن کے دوران بہتر کارکردگی دکھانے سے قاصر تھے۔ اُن کی موجودہ پرفارمنس کو اُسی تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔
جرمن پیراک پال بیڈر مان نے چار سو میٹر میں طلائی تمغہ حاصل کرتے ہوئے عالمی ریکارڈ کو بہتر بنایا۔ بِیڈرمان کی مہارت اور سٹیمنا کی سبھی ماہرین نے تعریف کی ہے۔ اِسی طرح امریکہ کے لیجنڈری پیراک مائیکل فیلپس نے بھی اپنے پہلے مقابلے میں عالمی ریکارڈ کو بہتر بناتے ہوئے گولڈ میڈل جیتا۔ اُن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ کم از کم پانچ طلائی تمغے جیتنے کی پوزیشن میں ہیں۔ یہ تعداد اِن پانچ سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ اِسی طرح امریکی خاتون پیراک اَیریانا کوکورس نے بھی طلائی تمغہ اور ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
جرمنی کی خاتون پیراک بریٹا سٹیفن نے اپنے ہی عالمی ریکارڈ کو توڑتے ہوئے کم وقت میں ایک سو میٹر فری سٹائل مقابلوں میں ایک نیا ریکارڈ بنایا ہے۔ اُنہوں نے سن دو ہزار چھ میں بوڈا پیسٹ میں عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا۔ گزشتہ روز بریٹا سٹیفن نے مزید آٹھ سیکنڈ کم کرتے ہوئے سے ایک نئے عالمی ریکارڈ کو اپنے نام کیا۔ پچیس سالہ جرمن پیراک بریٹا کی مہارت، برق رفتاری اور چابکدستی کو دیکھ کر ماہرین نے اُن کو پیراکی کی سپیڈ بوٹ قرار دیا ہے۔
پیراکی کی عالمی چیمپئن شپ کے پہلے دِن اٹلی کی حسین پیراک فیدیریکا پیلیگیرینی نے بھی عالمی ریکارڈ کو دو سیکنڈ سے بہتر بناتے ہوئےاپنے ملک کے لئے گولڈ میڈل جیتا۔ اِس مقابلے میں اُن کے ساتھ اولمپک گولڈ میڈلسٹ ربیکا ایڈلنگٹن بھی تھیں، جو شکست سے دوچار ہوئیں۔ عالمی چیمپئن شپ مقابلوں میں چار سو میٹر پیراکی کے مقابلوں میں کبھی کسی خاتون پیراک نے چار منٹ سے کم وقت میں مقابلہ نہیں جیتا تھا۔ روم عالمی چیمپئن شپ میں فیڈریکا پیلیگیرینی کو یہ بھی اعزاز حاصل ہوا ہے کہ انہوں نے یہ وقت چار منٹ سے کم کر دیا ہے۔ فیدریکا پیلیگیرینی روم سمیت سارے اٹلی میں ایک پسندیدہ شخصیت تصور کی جاتی ہیں۔
چیمپئن شپ کے دوران سویڈن کی پندرہ سالہ سارہ سیوسٹروم نے پہلے دِن کوالیفائنگ مرحلے میں اپنا ہی بنایا ہوا ریکارڈ توڑ ڈالا۔ اتوار کو کوالیفائنگ مقابلوں کے دوران سیوسٹروم نے ایک سو میٹر بٹر فلائی مقابلوں میں عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا۔ گزشتہ روز اپنے ہی عالمی ریکارڈ کو اُنہوں نے مزید اٹھارہ سیکنڈ سے بہتر کیا۔ ایک سو میٹر کے مقابلوں میں سویڈن کی ایتھلیٹ کو آسٹریلیا اور چین کی ہونہار پیراکوں سے سخت مقابلہ تھا۔ سیوسٹروم نے دو دِنوں میں دو بار عالمی ریکارڈ قائم کرنے کو ناقابلِ یقین قرار دیا۔ اُن کے خیال میں اِس عالمی ریکارڈ کو ابھی مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
انٹر نیشنل سوئمنگ فیڈریشن کو عام طور پر فینا کہا جاتا ہے، جو اِس ادارے کے سرکاری تام Fédération Internationale de Natation کا مخفف ہے۔ اِس کا صدر دفتر سوئٹزر لینڈ کے شہر لوزین میں واقع ہے۔ پیراکی کی مناسبت سے فیڈریشن کا ماٹو ہے:’’پانی ہماری دنیا ہے۔‘‘ عالمی ادارے کا سب سے بڑا ایونٹ پیراکی کی عالمی چیمپئن شپ ہے، جو ہر دو سال بعد مگر جفت سال پر نہیں ہوتی۔ سن دو ہزار سے قبل یہ چار سال بعد منعقد کی جاتی تھی۔ اِس کی ممبر تنظیموں کی تعداد دو سو ایک ہے۔ اگلی فینا پیراکی عالمی چیمپئن شپ سن دو ہزار گیارہ میں چین کے شہر شنگھائی میں ہو گی جب کہ سن دو ہزار تیرہ میں سوئمنگ کے عالمی مقابلے خلیجی ریاست دُبئی میں ہوں گے۔