1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن مکمل طور پر بند

رفعت سعید، کراچی3 فروری 2016

پی آئی اے کی ہڑتال کے بعد اندرون ملک نجی ائیر لائنز کے کرائے آسمان پر پہنچ گئے ہیں، جس کے باعث مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بعض مسافر تو اب ریل کے سفر کو ترججح دے رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1HoXx
Pakistan International Airlines
بحرانی صورت حال کا فائڈہ اٹھانے کے لیے نجی ائیر لائنز نے کرائیوں میں کئی گناہ اضافہ کردیا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

دو ملازمین کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاکت کے بعد کراچی سمیت ملک بھر میں پی آئی اے ملازمین ہڑتال پر چلے گئے جبکہ پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا نے بھی ہڑتال کی حمایت کرتے ہوئے طیارے نا اڑانے کا اعلان کردیا ہے۔ دو فروری کی رات پی آئی اے کے چیئرمین ناصر جعفر نے بھی عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے لیے مزید کام کرنا ممکن نہیں رہا البتہ وہ پی آئی اے کی بہتری کے خواہاں رہیں گے۔

گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران اندرون و بیرون ملک جانے والی 120 پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں اور آج مزید بھی کسی پرواز کی روانگی کا امکان نہیں۔ قومی فضائی کمپنی کے ترجمان دانیال گیلانی نے ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بیرون ملک سے چند پروازیں کراچی پہنچی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 26 جنوری سے شروع ہونے والے احتجاج کے باعث ادارے کو مجموعی طور پر ایک ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔

ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے حوالے سے گیلانی کا کہنا تھا کہ دفاتر کی تالا بندی ختم ہوگی تو تنخواہوں کی ادائیگی کا عمل شروع ہو پائے گا۔

بحرانی صورت حال کا فائڈہ اٹھانے کے لیے نجی ائیر لائنز نے کرائیوں میں کئی گناہ اضافہ کردیا ہے۔ صرف کراچی سے اسلام آباد کے لیے 17 ہزار کی بجائے 57 ہزار روپے تک کرایا وصول کیا جا رہا ہے اور بحالت مجبوری اور ایمرجنسی کی صورت میں سفر کرنے والے مسافر اب دیگر ذرائع کے متلاشی ہیں۔

کینٹ اسٹیشن کراچی پر لاہور جانے کے لیے آنے والے ابرار احمد کہتے ہیں کہ انہوں نے صبح پی آئی اے کی پرواز سے روانہ ہونا تھا، ’’ پروز منسوخ ہو گئی، نجی ائیر لائن والے 34 ہزار روپے مانگ رہے ہیں، اتنے پیسے میرے پاس نہیں لہذا ریل کا ٹکٹ خریدنے آیا ہوں۔‘‘ کئی دیگر افراد بھی پروازوں کی منسوخی کے لیے ریل اور اندرون ملک چلنے والی بسوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔

جمیل احمد کو بھائی کی بیماری کے باعث مانسہرہ جانا پڑ رہا ہے،’’میں پی آئی اے سے اسلام آباد تک جاتا، اب بس سے مانسہرہ تک پہنچ جاوں گا، دیر تو لگے کی مگر کیا کریں مجبوری ہے، پی آئی اے ملازمین کو اپنی نوکری کی پڑی ہے اور غریبوں کا نہ حکومت سوچتی ہے نہ پی آئی اے کے ملازمین۔‘‘

ائیربلو کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ اینڈ کارپوریٹ پلاننگ راحیل احمد کہتے ہیں کہ ان کی جانب سے صورت حال کے باعث کرایوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ راحیل احمد کہتے ہیں ایوی ایشن انڈسٹری پوری دنیا میں ریونیو منیجمنٹ کرتی ہے، ان کی ائیر لائن سمیت تمام ائیر لائنز کی کسی بھی پرواز کی تمام سیٹیوں کے کرائے یکساں نہیں ہوتے۔‘‘

Pakistan Karachi PIA Fluglinie Protest Sicherheitskräfte Wasserwerfer
کراچی میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہےتصویر: DW/R.Saeed

راحیل احمد نے مزید کہا، ’’ ہر پرواز پر چند ایسی سیٹیں رکھی جاتی ہیں، جو ایمرجنسی کے لیے ہوتی ہیں اور ان کے کرائے زیادہ ہوتے ہیں۔ ائیر بلو نے آج سے دس دن پہلے بھی ان ہی کرایوں پر ٹکٹ فروخت کیے تھے، جن پر آج کر رہی ہے، مگر مسئلہ یہ ہے کہ اچانک رش زیادہ ہو گیا ہے اور جو سیٹیں دستیاب ہیں، ان کے کرائے زیادہ ہیں، ورنہ ان ہی پروزاوں پر کم کرائے پر بھی بکنگ کی گئی ہے۔‘‘

بحران کو حل کرنے کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نجی ائیر لائن کو آج سے یومیہ تین خصوصی پروازیں چلانے کی ہدایت کی ہے۔ ترجمان سول ایوی ایشن کے مطابق ہنگامی اقدامات کا فیصلہ مسافروں کو تکلیف کے ازالے کے لیے کیا گیا ہے۔

پلان کے تحت ائیر بلو کو کراچی، لاہور اور اسلام آباد سے اضافی پروازیں چلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ لاہور سے کراچی کی روز شام ساڑھے 6 بجے اور رات 8 بجے جبکہ کراچی سے لاہور کے لیے رات پونے 9 اور سوا دس بجے روانہ ہوں گی جبکہ کراچی سے اسلام آباد کے لیے ساڑھے گیارہ بجے اور ساڑھے 12 بجے روانہ ہوں گی۔