’پوٹن دنیا کی طاقتور ترین شخصیت‘، امریکی بزنس میگزین فوربز
14 دسمبر 2016امریکی جریدے نے پوٹن کے حوالے سے لکھا ہے:’’روسی صدر نے اپنے ملک کا اثر و رسوخ دنیا کے تقریباً ہر کونے میں پہنچا دیا ہے۔‘‘ جریدہ مزید لکھتا ہے:’’اپنی مادرِ وطن سے لے کر شام اور پھر امریکی انتخابات تک ہر جگہ پوٹن کو وہ کچھ حاصل ہو رہا ہے، جو وہ چاہتے ہیں۔‘‘ فوربز کے مطابق چونسٹھ سالہ پوٹن ’روایتی عالمی قدروں کو اتنی سنجیدگی سے نہیں لیتے اور حالیہ برسوں کے دوران اُن کے اثر و رسوخ میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے‘۔
2016ء کی اِس درجہ بندی میں امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دوسری پوزیشن پر رکھا گیا ہے۔ ٹرمپ، جن کی ذاتی دولت کا اندازہ اربوں ڈالر لگایا گیا ہے، آئندہ مہینے باراک اوباما کے جانشین کے طور پر اپنا عہدہ سنبھالنے والے ہیں۔ واضح رہے کہ اس امریکی جریدے نے دنیا کی با اثر ترین شخصیات کی جو فہرست گزشتہ برس یعنی 2015ء میں جاری کی تھی، اُس میں ٹرمپ کو بہتّر ویں نمبر پر رکھا گیا تھا۔
اس سال جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل کو دنیا کی تیسری با اثر اور طاقتور ترین شخصیت قرار دیا گیا ہے۔ میرکل یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی میں گزشتہ گیارہ سال سے عنانِ حکومت سنبھالے ہوئے ہیں اور اُنہوں نے حال ہی میں دوبارہ اس عہدے کے لیے امیدوار ہونے کا اعلان کیا ہے۔ جرمنی میں اگلے عام انتخابات 2017ء میں ہونے والے ہیں۔
2015ء میں ’فوربز‘ نے اپنی فہرست میں امریکی صدر باراک اوباما کو دنیا کی دوسری سب سے طاقتور شخصیت قرار دیا تھا۔ اب جبکہ اوباما عنقریب وائٹ ہاؤس سے رخصت ہونے والے ہیں اور اُن کی صدارت کے آخری چند ہفتے باقی رہ گئے ہیں، ’فوربز‘ کی فہرست میں اُن کی پوزیشن کہیں نیچے اڑتالیس ویں نمبر پر چلی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ کی غیر متوقع کامیابی کے بعد نہ صرف ڈیموکریٹک پارٹی کو وائٹ ہاؤس سے رخصت ہونا پڑ رہا ہے بلکہ کانگریس میں بھی اُس کی قوت بہت کمزور ہو گئی ہے۔
امریکی بزنس میگزین ’فوربز‘ کی اِس تازہ فہرست میں چینی صدر شی جن پنگ دنیا کی چوتھی با اثر ترین شخصیت ٹھہرے ہیں جبکہ پانچویں پوزیشن کیتھولک کلیسا کے روحانی پیشوا پاپائے روم فرانسس کے حصے میں آئی ہے۔
’فوربز‘ کا کہنا ہے کہ اپنی یہ سالانہ فہرست مرتب کرتے وقت وہ دنیا بھر میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں امیدواروں کے اثر و رسوخ کے بارے میں اندازے قائم کرتا ہے۔ اس سال کی فہرست میں دنیا بھر کی ایسی 74 شخصیات کے نام دیے گئے ہیں، جو عالمی حالات و واقعات کی صورت گری کر رہی ہیں۔