1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 پناہ کی درخواستوں پر فیصلے، جرمن وزیر داخلہ کا انتباہ

22 مئی 2018

جرمنی میں پناہ کی درخواستوں پر فیصلوں کے حوالے سے جاری تنازعے کے نتیجے میں ملک کے وزیر داخلہ نے انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملے کی تحقیق افراد اور اداروں سے بالا تر ہو کی جائے گی۔

https://p.dw.com/p/2y7Nz
Horst Seehofer - CSU
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Hoppe

جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے باویریا سے شائع ہونے والے ایک روزنامے’ مِٹل بائریشے سائٹنگ‘ کو بتایا ہے کہ ملکی وزارت داخلہ وفاقی جرمن ادارہ برائے مہاجرت یا ’بمف‘ کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے عوامل کی تحقیقات ادارے یا فرد سے بالاتر ہو کر کرے گی۔

جرمن وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ وہ آئندہ چند ہفتوں میں تنظیمی فیصلے کریں گے اور اگر ضروری سمجھا گیا تو معاملے میں شامل مشتبہ اہلکارو‌ں کے حوالے سے بھی فیصلہ لیا جائے گا۔

خیال رہے کہ بمف کے ایک اہلکار پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس نے امکاناﹰ رشوت لیتے ہوئے پناہ کے متلاشی دو ہزار کے قریب افراد کو جرمنی میں پناہ کی قانونی دستاویزات جاری کیں۔ اس معاملے کی چھان بین جاری ہے۔

جرمنی میں افغان پناہ گزینوں کی درخواستیں، فیصلے روک دیے گئے

ایسی اطلاعات ہیں کہ جرمن شہر بریمن میں بمف کے دفتر کے اس اہلکار نے سن دو ہزار تیرہ تا سن دو ہزار سولہ کے درمیان کم ازکم بارہ سو مہاجرین کو جرمنی میں رہائش کے اجازت نامے جاری کیے۔

علاوہ ازیں اس ادارے کے پانچ دیگر اہلکاروں سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ شبہ ہے کہ ان افراد نے رشوت لے کر بعض مہاجرین کی درخواستوں پر مثبت فیصلے دیے۔

ہمیں واپس پاکستان جانا ہے، یونان میں محصور پاکستانی مہاجرین

اس سے قبل جرمن اخبار بلڈ نے اتوار بیس مئی کے روز رپورٹ کیا تھا کہ اس ضمن میں تفتیش کا دائرہ کار بمف کے مزید تیرہ دفاتر تک بڑھا دیا گیا ہے۔ اخبار کے مطابق ان دفاتر میں پناہ کی درخواستوں پر فیصلے دیتے ہوئے امکاناﹰ مناسب اور موزوں کارروائی نہیں کی گئی۔

ص ح/ ڈی پی اے