پشاور میں دھماکہ، 49 افراد ہلاک
9 اکتوبر 2009اطلاعات کے مطابق پشاور کے گنجان آباد علاقے خیبر بازار میں ایک کار میں بم دھماکہ کیا گیا۔ دھماکے کے وقت اس کار کے پاس سے مسافروں سے بھری ایک ویگن بھی گزر رہی تھی۔ صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتحار حسین کے مطابق اس دھماکے میں 49 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ 100 سے زائد زخمی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق ہلاک شدگان میں سے زیادہ تر اس ویگن کے مسافر تھے جو کہ دھماکے کے وقت اس کار کے پاس سے گزری تھی، جس میں دھماکہ خیز مواد رکھا گیا تھا۔
زخمیوں کو فوری طور سے پشاور کے ایک مرکزی اسپتال پہنچایا گیا، جہاں ڈاکٹرز ان کی زندگی بچانے کی کوششیں کررہے ہیں۔ اسپتال ذرائع کے مطابق ہلاک شدگان کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے کیونکہ کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ پولیس اور اسپتال حکام نے ابھی تک 30 افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے، جو کہ صوبائی وزیر صحت کے بیان سے متضاد ہے۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی صوبائی مشینری حرکت میں آگئی اور پولیس حکام جائے وقوع پر پہنچے، جہاں ایک منی بس اس دھماکے کی شدت سے بالکل تباہ ہوچکی تھی اور قریب ہی ایک کار میں سے شعلے اٹھ رہے تھے۔ صوبائی وزیر نے میڈیا کو بتایا کہ اس واقعے کے تحقیقات کی جارہی ہیں، تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ دھماکہ کس نوعیت کا تھا۔
پشاور میں دو ہفتے قبل ہی ایک اور دھماکہ ہوا جس میں 11 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس دھماکے کے بعد پشاور پولیس نے شہر کے خارجی اور داخلی راستوں پر چیکنگ سخت کردی تھی۔ پشاور میں آج ہونے والے بم دھماکے کی مزید تفصیلات مختلف ذرائع سے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: کشور مصطفٰی